نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرِ صدارت بجلی کے شعبے کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں انہوں نے ہدایت کی کہ بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کاروائی شروع کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کرپیش کئے جائیں، ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوںگے۔
انہوں نے کہا کہ کوئلے سے بجلی منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے، 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کو معیشت مستحکم کرنے کیلئے مؤثر حکمت عملی کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد میں انوار الحق کاکڑ سے ڈاکٹر شمشاد اختر نے ملاقات کی اور انہیں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔
ملاقات میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو وزیر خزانہ کو معیشت مستحکم کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملی کی ہدایت کردی۔
گزشتہ روز انوار الحق کاکڑ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حکومت ایسا نظام بناتی ہے جس سے محروم طبقے پرخرچ ہو، کچھ لوگ احتجاج کو سول وار سے تشبیہ دے رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلے دن سے جب آفس سنبھالا پہلی میٹنگ پاور ٹیرف اور ٹیکس سے متعلق کی، جبکہ گزشتہ 13 سے 14 دن ہمارا وقت انہی مسائل میں گزرا ۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہماری فنانس اور پاورٹیم اس مسئلے کا مختصر مدتی حل تجویز کرنے جارہی ہے، ہماری نیت درست ہے، نکتہ چینی کی پرواہ نہیں، توانائی کی بچت کےلئے چند دنوں میں عملی اقدام نظر آئے گا۔