غیر قانونی طور پر کوئٹہ کے گنجان آباد محلوں میں ایرانی پٹرول فروخت کرنے والے منی پمپس نے لوٹ مار کی انتہا کر دی۔
پیٹرول کے نرخوں میں حالیہ اضافے نے غریبوں کے ساتھ متوسط طبقے کی بھی کمر توڑ دی، ایسے میں امید کی ایک کرن ایرانی پیٹرول تھا جسے کوئٹہ میں 180 روپے لیٹر فروخت کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت دی گئی تھی۔
تاہم اب گلی محلوں میں قائم منی پیٹرول پمپوں نے بھی من مانی شروع کر دی ہے اور پیٹرول 280 روپے لیٹر فروخت کرنے لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
گنجان آباد علاقوں میں قائم منی پیٹرول پمپ عوام کے جان و مال کے لیے بڑا رسک ہیں پھر بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی جا رہی اور نہ ہی مقرر کردہ نرخ پر عمل درآمد کرایا جا رہا ہے۔