Aaj Logo

شائع 04 ستمبر 2023 09:40am

سگریٹ کا متبادل ڈسپوزیبل ویپ بھی خطرہ قرار۔ فرانس نے پابندی کا فیصلہ کرلیا

فرانس میں تمباکو نوشی کی روک تھام کے قومی منصوبے کے تحت ڈسپوزایبل ویپس پر پابندی عائد کی جائے گی۔

فرانس کی وزیراعظم ایلزبتھ بورن نے شریاتی ادارے آر ٹی ایل کو بتایا کہ حکومت ”جلد ہی تمباکو نوشی کے خلاف ایک نیا قومی منصوبہ پیش کرے گی، خاص طور پر ڈسپوزایبل الیکٹرانک سگریٹ کی ممانعت، مشہور ’پف‘ جو نوجوانوں کو بری عادات دیتے ہیں“۔

وزیراعظم کے مطابق فرانسیسی حکومت تمباکو نوشی کو کم کرنے کے وسیع تر منصوبے کے ساتھ 2024 کے بجٹ کو حتمی شکل دے رہی ہے، ملک میں ں سالانہ 75،000 اموات کی وجہ سگریٹ نوشی ہے۔

انہوں نے کہا کہ، ’اس منصوبے میں سگریٹ پر ٹیکس میں ایک اور اضافہ شامل نہیں ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم تمباکو کے استعمال کے بارے میں محتاط نہیں ہیں‘۔

حکومت کی سب سے بڑی تشویش ڈسپوزایبل ویپس ہیں، جنہیں فرانس میں ’پف‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جو تمباکو نوشی کا ’گیٹ وے‘ کہلاتے ہیں۔

فرانس کی وزیراعظم فکرمند ہیں کہ آئس کینڈی، مارش میلو اور ببل گم جیسے ذائقوں والے یہ سگریٹ کے متبادل ویپس جن کی قیمت 8 یورو (6.85 پاؤنڈ) سے 12 یورو فی 500 ’پف‘ ہے، نوجوانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

کئی یورپی ممالک بھی ان ویپس پابندی لگانے پر غور کر رہے ہیں۔ بیلجیئم میں آن لائن فروخت پر پابندی ہے اور آئرلینڈ میں پابندی کے بارے میں قومی مشاورت جاری ہے۔ جرمنی میں حکومت نے ذائقہ دار ای سگریٹ پر پابندی عائد کر دی ہے اور منشیات زار نے متنبہ کیا ہے کہ یہ صرف ایک آغاز ہو سکتا ہے۔

آسٹریلیا نے سخت ترین ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویپس کے نسخے تیار کیے ہیں جن میں نکوٹین کی مقدار کو کم کیا ہے اور ذائقوں کو محدود کیا ہے۔

نیوزی لینڈ میں بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں زیادہ تر ڈسپوز ایبل ویپس پر پابندی اور بچوں کی مارکیٹنگ پر پابندی شامل ہے، جس میں اسکولوں کے قریب ویپ کی دکانوں پر پابندی اور ایسے قوانین شامل ہیں جن میں عام ذائقے کی وضاحت کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگست میں نافذ العمل ہونے والے ان قوانین کا مقصد ان لوگوں کے لیے ڈسپوزایبل سگریٹ کی فروخت کو جاری رکھنا تھا جو اسے تمباکو نوشی ترک کرنے کی جانب منتقلی کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

آئرش تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو نوجوان ای سگریٹ کا استعمال کرتے ہیں ان میں تمباکو نوشی شروع کرنے کے امکانات ان لوگوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہوتے ہیں جو سگریٹ نہیں کرتے ہیں۔

گزشتہ سال جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق نیوزی لینڈ میں تمباکو نوشی کی شرح کم ہو کر 8 فیصد رہ گئی ہے جو دنیا میں سب سے کم ہے لیکن روزانہ ویپ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ روزانہ تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں کمی سے کہیں زیادہ ہے۔

نیوزی لینڈ میں ویپس کا استعمال کرنے والے 14 سال کی عمر کے طلباء کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا جو 2019 میں 3.1 فیصد سے بڑھ کر 2021 میں 9.6 فیصد ہو گئے ہیں۔

اس حوالے سے فرانس کے اُس وقت کے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اگرچہ ایمانوئل میکرون کی حکومت کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل نہیں ہے، لیکن وزرا پابندی پر کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ’قانون سازوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے‘۔

فرانسوا براؤن کاکہنا کہ یہ قانون ”اس سال کے اختتام سے پہلے“ نافذ کیا جا سکتا ہے۔

Read Comments