اس جدید عصرِ حاضر میں موبائل فونز ہم سب کی زندگیوں کا ایک اہم حصہ بن گئے ہیں، جن کے بغیر ہمارے حلق سے نوالہ تک نہیں اترتا۔ ہم سب کو اپنے سیل فونز سے ایک خاص لگاؤ ہوتا ہے۔ لیکن کچھ لوگوں کے لیے اپنے فون کے بغیر رہنا یا انٹرنیٹ تک رسائی کھو دینا اس قدر پریشانی کا باعث بنتا ہے کہ اسے ایک بیماری قرار دے دیا گیا ہے اور اس بیماری کا نام بھی رکھ دیا گیا ہے۔
نومو فوبیا (Nomophobia) ایک اصطلاح ہے جو اُس پریشانی کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے جو کوئی شخص اس وقت محسوس کرتا ہے جب اسے اپنے موبائل فون تک رسائی حاصل نہیں ہوتی۔ ایسے لوگوں کو نوموفاب کہتے ہیں۔
بی ایم سی سائیکائٹری میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’نوموفوب وہ لوگ ہیں جو اپنے موبائل فون کی لت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔‘
نوموفوبیا کی علامات نشے یا دیگر اضطراب کی علامات کی عکاسی کرتی ہیں جن میں بے چینی، پسینہ، بدگمانی، سانس لینے میں تبدیلیاں،دل کی بے ترتیب دھڑکن شامل ہیں۔
تحقیق کے مطابق نوعمر افراد نوموفوبیا سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، لیکن کوئی بھی عمر کا گروپ اس کا شکار بن سکتا ہے۔
طبی ماہر نفسیات اور ٹی وی شو کے ٹاک شو میزبان مشیل لینو کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگوں کے نوموفوبیا کا سامنا کرنے کی ایک بہت بڑی وجہ ہمارے موبائل فون پر انحصار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ’جب ہم انہیں فوری طور پر استعمال نہیں کر پاتے تو فکر مند ہو جاتے ہیں کیونکہ ہمیں لگتا ہے کہ ہم کسی چیز سے محروم ہو رہے ہیں۔ ہماری یہ ذہنیت ہے کہ ہمارے فون ہمیں ہر وقت ہر چیز سے منسلک رہنے دیتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
اگر موبائل فون پانی میں گر جائے تو گھبرانے کی بالکل ضرورتنہیں
نوموفوبیا سے نجات پانا ناممکن نہیں ہے۔ کچھ کام ایسے ہیں جو آپ اس حالت کا مقابلہ کرنے کے لیے کر سکتے ہیں۔