پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمے میں جعلسازی، دھوکہ دہی اور جان سے مرنے کی دفعات شامل کی گئیں۔
مقدمہ میمن گوٹھ تھانے میں شہری محمد امان کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مدعی مقدمہ محمد امان کا موقف ہے کہ حلیم عادل شیخ نے پراپرٹی کے معاملے میں جعلسازی اور دھوکا دہی کی، چارسو پلاٹس کی رقم ادا کرنے کے بعد پتا چلا کہ ہاؤسنگ اسکیم ہی نہیں تھی۔
محمد امان کے مطابق حلیم عادل نے بیجنگ ٹاؤن نامی سوسائٹی پر معاہدہ کرنے کا کہا، 26 نومبر 2019 کو معاہدہ ہوا، 6 کروڑ روپے ادا کیے۔
یہ بھی پڑھیں :
پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ رہائی کے بعد پھر گرفتار
حلیم عادل شیخ کی گرفتاری، عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن سندھ کو طلب کرلیا
ایف آئی آر کے مطابق مدعی مقدمہ نے جب ریکارڈ چیک کرایا تو فراڈ سامنے آیا، جس جگہ کیلئے رقم ادا کی وہاں نہ تو کوئی زمین کی جگہ تھی، نہ ہی کوئی نقشہ تھا۔
مدعی کے مطابق جب حلیم عادل شیخ سے رابطہ کیا تو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔