بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کی تحقیقات کے دوران خواتین ٹیچرز نے الزام عائد کیا ہے کہ دو روز قبل سی آئی اے پولیس نے ان کے موبائل چیک کیے، اور انہیں ہراساں کیا۔
اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل میں ایک رکنی ٹربیونل کی تحقیقات جاری ہے، تاہم خواتین ٹیچرز نے الزام عائد کیا ہے کہ دو روز قبل سی آئی اے پولیس نے خواتین ٹیچرز کے موبائل چیک کیے، انہیں ہراساں کیا۔
خواتین ٹیچرز نے کہا کہ ڈی پی او اور پولیس نے ٹربیونل کا نام لے کر ہمارے موبائل کا ڈیٹا چیک کیا۔
دوسری جانب جسٹس سرفراز ڈوگر نے ٹربیونل کا نام لے کر خواتین کو ہراساں کرنے کا نوٹس لے لیا اور معاملے کی تحقیقات کے لئے 3 رکنی کمیٹی بنا دی، اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
مزید پڑھیں: اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ویڈیوز اور منشیات فروشی کی پوری کہانی سامنے آگئی
نوٹیفکیشن کے مطابق 3 رکنی کمیٹی میں کمشنر، آر پی او اور ڈی سی بہاولپور شامل ہیں، جب کہ ٹربیونل نے ڈی پی او اور پولیس کو یونیورسٹی کے کسی بھی معاملے میں مداخلت سے روک دیا ہے۔