تاجر تنظیموں کی جانب سے حکومت کی بجلی کے بھاری بلوں کی قسطوں میں ادائیگی کی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی بلوں میں قسط والی کہانی کو مسترد کرتے ہیں۔
کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لیا جائے، لوگ مہنگائی سے تنگ آکر خودکشی کررہے ہیں، ملک کا عام آدمی ڈیفالٹ ہوچکا اوریہ کہتے ہیں ملک بچا لیا۔
کاشف چوہدری نے کہا کہ مطالبہ کرتا ہوں ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ کیا جائے، نگران حکومت الیکشن کروائے اورگھر جائے، حکومتی کو 72 گھنٹوں کا وقت دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
راولپنڈی: مہنگی بجلی کیخلاف خواجہ سراؤں کا مظاہرہ، آئیسکو آفس کاگھیراؤ
مہنگائی اور بجلی بلوں کیخلاف جماعت اسلامی کی ہڑتال، سڑکیں بند، کئیشہروں میں مظاہرے
سراج الحق کی بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے حکومت کو رات 12 بجے تک کیڈیڈ لائن
دوسری جانب تاجر رہنما نعیم میر نے لاہور سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ احتجاج اور ہڑتالوں کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، اگلے مرحلے میں متفقہ اور مشترکہ لائحہ عمل کے ساتھ آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی رفتار کے ساتھ احتجاج بھی جاری رکھنا ہوگا، اشرافیہ اور مراعات یافتہ طبقے کے خلاف یہ لڑائی جاری رہے گی۔
نعیم میر نے کہا کہ غریب اور سفید پوش کا خون چوس چوس کر اُمرا اپنی ایمپائرز کھڑی کرتے جارہے ہیں، قانون کے دائرے میں رہ کر کیا جانے والا احتجاج ضرور رنگ لائے گا۔