انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی جانب سے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا سے اپنا شمسی مشن ”آدتیہ ایل ون“ لانچ کردیا گیا ہے۔
’آدتیہ ایل ون‘ خلا میں قائم پہلی ہندوستانی رصد گاہ ہے جس کا مقصد سورج کا مطالعہ کرنا ہے۔
بھارت کے سورج مشن آدتیہ ایل ون کی لانچنگ چندریان 3 خلائی جہاز کی چاند پر کامیاب لینڈنگ کے بعد ہوئی ہے۔
شمسی مشن کی لاگت 300 کروڑ روپے سے زائد ہے۔
بھارت کی چاند کے بعد سورج تک رسائی کی کوشش
بھارتی مشن کے دوران چاند پر زلزلہ
چندریان تھری کے لینڈر نے چاند میں کھدائی شروع کردی
آدتیہ ایل ون لانچ کرنے کا مقصد شمسی بالائی فضا کی حرکات کا مشاہدہ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ان سیٹو ذرات اور پلازما ماحول کا مطالعہ اور سورج کی حرکات کا مطالعہ بھی مقاصد میں شامل ہیں۔
جہاز پر کل سات پے لوڈ ہیں، ان میں سے چار سورج کی ریموٹ سینسنگ کر رہے ہیں جبکہ باقی تین سیٹو کے مشاہدات کر رہے ہیں۔
اسرو کے مطابق لانچ سے آدتیہ ایل ون تک کے کل سفر کا وقت تقریبا4 ماہ ہوگا۔
سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا خلائی مشن آدتیہ ایل ون کو سورج اور زمین کے نظام کے لاگرینج پوائنٹ ون (ایل ون) کے گرد ایک ہیلو(Halo) مدار میں رکھا جائے گا۔
لاگرینج پوائنٹس کا نام فرانسیسی ریاضی دان جوزف لوئس لاگرینج کے نام پر رکھا گیا ہے، جنہوں نے پہلی بار 18 ویں صدی میں ان کا مطالعہ کیا تھا۔