Aaj Logo

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2023 05:15pm

فاطمہ قتل کیس: مرکزی ملزم اسد شاہ کی کراچی منتقلی اور ڈی این اے ٹیسٹ

رانی پور میں گھریلو ملازمہ فاطمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت کیس کی تفتیش کا دائرہ کراچی تک بڑھا دیا گیا۔ نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیر (ر) حارث نواز نے کہا ہے کہ کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حارث نواز نے کہا کہ رانی پور واقعے کو لے کر بہت سنجیدہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر قانون عمر سومرو خود فاطمہ کے گھر گئے، انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

بریگیڈیر (ر) حارث نواز نے بتایا کہ کراچی میں بھی اسد شاہ کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، آج رات یا کل صبح سارے پولیس افسران کا تبادلہ ہو جائے گا۔

اس سے قبل اے ایس پی گمبٹ نعمان ظفر کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے ملزم اسد شاہ کو مزید تفتیش کے لیے کراچی منتقل کیا۔

واضح رہے کہ ملزم اسد شاہ 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ہیں، جبکہ 30 اگست کو مرکزی ملزمان کی معاونت کے شبے میں زیرحراست چاروں افراد کو بے گناہ قراردیا گیا تھا۔

پولیس نے ثبوت نہ ملنے پر سابق ایس ایچ او سمیت چاروں زیرحراست ملزمان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے رہا کردیا تھا۔

ملزمان میں سابق ایس ایچ او امیر چانگ، ڈاکٹر عبدالفتاح میمن سمیت ایم ایس رورل ہیلتھ سینٹر علی حسن وسان اور ہیڈ محرر محمد خان شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

فاطمہ قتل کیس: حویلی کے مزید 5 ملازمین کے ڈی این اے نمونے لے لیےگئے

پیر کی حویلی پر نظر اٹھائی تو خیر نہیں: کچے کے ڈاکوؤں کی فاطمہ فرڑوکے اہلخانہ کو دھمکی

واضح رہے کہ 16 اگست کو خیرپور میں واقعہ پیش آیا، جہاں بااثر پیر کی حویلی میں 10 سالہ بچی فاطمہ پراسرار طور پر جاں بحق ہوگئی، بچی کی لاش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی میں بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔

Read Comments