بلوچستان کے علاقے پشتون آباد سے 7 روز قبل اغواء کی گئی ایک سالہ بچی کو پشاور پولیس نے بازیاب کراکے تین اغواء کار خواتین کو گرفتار کرلیا۔ کوئٹہ پولیس کی ٹیم ہفتے کو بچی لینے پشاور جائے گی۔
خیبر پختونخوا پولیس کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سے مبینہ طور پر اس کی خالہ کے اہل خانہ کی جانب سے اغوا کی گئی بچی کو پشاور سے بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
پولیس نے تینوں خواتین کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغوی لڑکی کی بازیابی کے بارے میں ڈی آئی جی کوئٹہ کو آگاہ کردیا ہے۔
ڈی آئی جی کی ٹیم بازیاب ہونے والی بچی اور تین مشتبہ خواتین کو لانے کے لیے پشاور روانہ ہوگی۔
مغوی لڑکی کا تعلق کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد کی قیصر کالونی سے ہے۔ واقعہ کا مقدمہ سمارٹ ویمن پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔ جو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 34 اور 364 اے کے تحت درج کیا گیا۔
پولیس کے مطابق قیصر کالونی پشتون آباد کی رہائشی خاتون پاکیزہ نے رپورٹ درج کرائی تھی کہ میں اپنی فیملی کے ساتھ قیصر کالونی میں رہائش پذیر ہوں۔ میری چھوٹی بہن کی شادی افغانستان میں فیصل نامی شخص سے ہوئی۔ اس کے دو بچے ہیں جبکہ شوہر کا ایک سال قبل انتقال ہوا۔
درخواست میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ میری بہن اب اپنے بچوں کیساتھ والدہ کے پاس رہائش پذیر ہے۔ 26 اگست کو میری بہن کی ساس اور اس کی دو بیٹیوں نے افغانستان سے آکر میرے سسر سے اپنے بیٹے کی اولاد لینے کا کہا جس پر میرے سسر نے ان کی مدد سے انکار کردیا تھا۔ تو اس کے بعد یہ لوگ بچی کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔