پی ٹی آئی نے پرویزالہیٰ کی گرفتاری کو عدالتی توہین قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ پرویزالہیٰ کے صاحبزادے مؤنس الہیٰ کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات کا مذاق اڑاتے ہوئے میرے والد کو اغوا کرلیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے صدر پرویزالہیٰ کو آج لاہور ہائی کورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا، اور واضح کیا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ کو اب کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے، تاہم اسلام آباد پولیس نے انہیں تھری ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کرلیا، اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد منتقل کردیا۔
ترجمان تحریک انصاف نے پرویزالہیٰ کی گرفتاری پر بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی احکامات کےباوجودپرویزالہیٰ کو گرفتار کیا گیا، یہ گرفتاری عدالتی نظام کی کھلی توہین ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان نے پرویزالہیٰ کی گرفتاری پر سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی صدر کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے جائیں۔
پرویز الہی کے صاحبزادہ مؤنس الہی نے ایکس پر ٹویٹ میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جیسے ہی گاڑی ہماری گلی میں داخل ہوئی اسے روک کر ان کے والد کو اغوا کرلیا گیا۔
مونس الہیٰ کا کہنا تھا کہ پولیس اور کورٹ سیکیورٹی میرے والد کو گھر لارہی تھی، اگر عدالتی احکامات کا اس طرح مزاق اڑانا ہے تو اس کا سرکاری سطح پر اعلان کردیں۔
دوسری جانب چوہدری پرویز الہی کے وکلا ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں اور جسٹس امجد رفیق کی عدالت میں جمع ہیں۔ وکلا توہین عدالت اور حبس بےجا کی درخواست داٸرکریں گے۔