ڈی ایچ کیو اسپتال عملے کی مبینہ غفلت کے باعث 12 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی جب کہ ینگ ڈاکٹر اور عملے نے متوفی بچی کے والد پر بھی تشدد کیا۔
بھکر کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں انسانیت سوز واقعہ پیش آیا، جہاں 12 سالہ دعا زہرا نامی بچی مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹر کی غفلت کے باعث جان کی بازی ہار گئی۔
دوسری جانب مبینہ طور پر بچی کے انتقال پر والد کا اونچا بولنا بھی ڈاکٹر اور عملے کو ناگوار گزرا، اور ینگ ڈاکٹرز اور عملے نےبزرگ والد کو تشدد کا نشانہ بناڈالا۔
والدین کے مطابق 12 سالہ بچی دعا زہرا کو علاج کیلئے ڈی ایچ کیو بھکر کی ایمرجنسی میں لایا گیا تھا، لیکن ڈاکٹر نے بچی کو چیک کرنے سے انکار کردیا، جس پر والد نے اسپتال میں احتجاج کیا، اور اسپتال عملے اور والدین کےدرمیان تلخ کلامی ہوئی، اس دوران بچی آکسیجن نہ ملنے کے باعث دم توڑ گئی۔
بچی کے والد نے احتجاج کیا تو عملے نے بچی کے والد کو کمرے میں بند کرکے تشدد کا نشانہ بنایا، اور تین گھنٹے تک لاش تک نہ دی گئی، اور اسپتال انتظامیہ نے بچی کے والد کو پولیس کے حوالے کردیا۔
دعا زہرا کے ماموں کے مطابق ڈی ایس پی مظہر نون موقع پر پہنچے لیکن کوئی داد رسی نہ کی گئی۔ جب کہ پولیس حکام کے مطابق بچی کے والد کو ہدایت کی گئی ہے کہ کفن دفن کے بعد شامل تفتیش ہونا پڑے گا۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر بھکر نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے۔