سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ میں ابھی پریس کانفرنس نہیں کروں گا۔
لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر رہائی ملنے کے بعد صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ پریس کانفرنس کریں گے، جس پر پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ میں ابھی پریس کانفرنس نہیں کروں گا، یہ اللہ کا کرم اور دعاوں کا نتیجہ ہے۔
پی ٹی آئی سے علیحدگی کے حولے سے پوچھے گئے سوال پر سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ میں نے ایسے ہی 4 ماہ اندر نکالے ہیں کیا؟ میں تحریک انصاف کے ساتھ کھڑا ہوں۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ جب بھی ن لیگ آئی ہے انہوں نے مہنگائی ہی کی، ملک کا بیڑا غرق کرکے ن لیگ کی قیادت لندن بھاگ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے تو اندر رکھا ہوا تھا، پتا نہیں ملک کا کیا کر رہے ہیں، البتہ اب تو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی کہہ دیا ہے کہ الیکشن کروائیں۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے اپنے والد پرویز الٰہی کو ٹیلیفون کیا اور انہیں رہائی ملنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو رہا کرنے اور کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
ان کی رہائی کے فوری بعد ایف آئی اے اہلکار پریوز الٰہی کو دوسرے مقدمے میں گرفتار کرنے کے لئے نیب کی گاڑی میں سوار ہوئے تاہم نیب حکام نے انہیں گاڑی سے باہر نکال دیا اور کہا کہ سابق وزیراعلیٰ کی گرفتاری نہیں ہو سکتی۔