سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کی بیٹی اور سماجی کارکن ایمان مزاری کو راہداری ریمانڈ پر تھانہ وومن منتقل کردیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر ایمان مزاری کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایمان مزاری کی وکیل زینب جنجوعہ، قیصر امام، پراسیکیوٹر راجہ نوید اور دیگر عدالت پیش ہوئے جب کہ اس موقع پر ایمان مزاری کی والدہ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
سماعت شروع ہونے پر پراسیکیوٹر کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ایمان مزاری کو جوڈیشل ریمانڈ پر 14 روز کے لئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت ایمان مزاری کے وکیل قیصر امام نے ایمان مزاری کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری دائر کردی، جس پر عدالت نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 4 ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
اس موقع پر زینب جنجنوعہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس کیس میں بہت وقت ہوچکا، استدعا ہے کہ کل کیلئے رکھ لیں، جس پر عدالت نے کہا کہ میں پیر کو ضمانت کی درخواست پر دلائل سن لوں گا۔
علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ جو بچی عدالت میں کھڑی ہے وہ بھی کسی کی بیٹی ہے، وکیل حسن پیرزادہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ڈائریکشن ہے کہ ان کو اسلام آباد میں ہی رکھنا ہے۔
عدالت نے پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ اس معاملے کو دیکھ لیں، عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت 4 ستمبر تک کیلئے ملتوی کر دی۔
بعد ازاں عدالتی اجازت سے کمرہ عدالت میں ہی ایمان مزاری کی والدہ شیریں مزاری اور دیگر فیملی ممبران کے علاوہ وکلاء سے ملاقات بھی کرائی گئی جس کے بعد ایمان مزاری کے وکلاء نے تاریخ تبدیلی کی استدعا کی۔
زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ نے صدر اسلام آباد بار قیصر امام اور سیکرٹری بار کے ہمراہ عدالتی عملہ سے کہا کہ جج صاحب کو بتائیں، ہم درخواست ضمانت کی تاریخ تبدیل کرنے کی استدعا کرنا چاہتے ہیں۔
عدالتی عملہ نے بتایا کہ جج صاحب چیمبر میں ہیں ان کو بتاتے ہیں، بعد ازاں عدالت نے درخواست ضمانت کی تاریخ تبدیل کرتے ہوئے سماعت 4 ستمبر کی بجائے 2 ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
قیصر امام ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایمان مزاری کی صحت کی صورتحال بھی ٹھیک نہیں ہے، جس پر جج نے کہا کہ ایمان مزاری کو کل تک اسلام آباد کے تھانہ ویمن میں ہی رکھا جائے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ خاتون ہونے کی بنا پر کیس کی سماعت پیر سے کل کے لئے رکھ رہے ہیں۔ عدالت نےایمان مزاری کو راہداری ریمانڈ پر تھانہ وومن منتقل کرنے کی بھی ہدایات جاری کردیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد پولیس نے ایمان مزاری کو رہائی ملتے ہی اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو دیگر مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک رکھا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا دوران سماعت کہنا تھا کہ ایمان مزاری نے والدہ کی زبان کنٹرول کرنے کی یقین دہانی کرائی تو اپنی زبان کنٹرول نہیں کی۔
اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو 4 ستمبر تک صوبوں میں درج ایمان مزاری کے خلاف مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔