ڈرامہ سیریل حادثہ پر الزام ہے کہ اس کی کہانی تین سال قبل لاہور کے قریب موٹروے پر اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کے واقعے پر مبنی ہے۔
ڈرامے کی 4، 5 اور 6 اقساط میں حدیقہ کیانی کے موٹروے پر اغوا، ریپ اور پھر ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے مناظر دکھائے گئے تھے۔
اس ڈرامے میں موٹروے سے اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کا کردار حدیقہ کیانی نے ادا کیا ہے جب کہ ان کے شوہر کا کردار علی خان نے ادا کیا ہے، ڈرامے کی چوتھی قسط نشر ہونے کے بعد ہی لوگوں نے اس پر شور مچایا تھا اور اس پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم اب ڈرامے کے پروڈیوسر وجاہت رؤف نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرامہ موٹروے واقعے پر مبنی نہیں ہے اس کے سارے کردار فرضی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈرامے میں جس معاملے کو اجاگر کیا گیا ہے وہ ہمارے معاشرے کا ایک سنگین مسئلہ ہے اور ہم چاہتے تھے کہ ایسا مواد تیار کریں جس سے معاشرے میں ایسے گھناؤنے کے جرائم کے حوالے سے آگاہی پیدا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کی پوسٹ کو دیکھ کر کبھی بھی رائے قائم نہیں کرنی چاہئیے ابھی ڈرامے کی کہانی آگے بڑھ رہی ہے اس لئے ڈرامے کے حوالے سے فیصلہ بعد میں کیجئے گا۔
گزشتہ روز پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے عوام کی طرف سے شکایات ملنے پر نجی ٹی وی پر پیش کیے جانے والے ڈرامے ’حادثہ‘ کو نشر کرنے پر فوری پابندی عائد کردی گئی تھی ۔
واضح رہے کہ شازیہ وجاہت اور وجاہت رؤف کا پروڈیوس کردہ ڈرامہ سیریل حادثہ میں ریپ سے متاثرہ ایک خاتون کی زندگی پر مبنی ہے۔