بھارتی خلائی جہاز ”چندریان 3“ کے چاند کی سطح پر تجربات کر رہے روور ”وکرم لینڈر“ نے چاند پر ایک زلزلہ ریکارڈ کیا ہے۔
بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم ”اسرو“ نے جمعرات کو بتایا کہ چندریان 3 لینڈر پر زلزلہ کی سرگرمیوں کا پتہ لگانے والے آلات نے مشن کے ”پرگیان روور“ اور دیگر پے لوڈ کی نقل و حرکت کی وجہ سے ہونے والی تھرتھراہٹ کو بھی ریکارڈ کیا۔
اسرو نے ایک بیان میں کہا، ’چندریان 3 لینڈر پر لونر سیسمک ایکٹیویٹی (ILSA) کے پے لوڈ ڈیوائس نے روور اور دیگر پے لوڈز کی نقل و حرکت کو ریکارڈ کیا‘۔
مزید پڑھیں: چندریان کی کامیابی کے پیچھے موجود بھارت کی ’راکٹ وومن‘
اسرو کے مطابق روور نے 26 اگست 2023 کو زلزلہ ریکارڈ کیا وہ قدرتی لگتا ہے۔
اسرو نے مزید بتایا کہ ”ILSA“ کا بنیادی مقصد قدرتی زلزلوں، اثرات اور مصنوعی واقعات سے پیدا ہونے والی زمینی تھرتھراہٹ کی پیمائش کرنا ہے۔
اس سے قبل، خلائی ایجنسی نے اعلان کیا تھا کہ ”وکرم“ پر موجود ایک اور ڈیوائس نے قمری جنوبی قطب کے علاقے میں چاند کی سطح کے قریب موجود پلازما کے ذرات کی پہلی پیمائش کی ہے، جہاں ”چندریان 3 مشن“ گزشتہ ہفتے اترا تھا۔
مزید پڑھیں: چاند کے بارے میں 7 دلچسپ حقائق
اسرو نے کہا کہ جمع کیے گئے اعداد و شمار کا ابتدائی جائزہ بتاتا ہے کہ چاند کی سطح کے قریب پلازما نسبتاً کم ہے۔
23 اگست کو چاند پر کامیابی سے اترنے والا ”چندریان 3 مشن“ قمری جنوبی قطب کے علاقے کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے مختلف تجربات کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا کی چاند کے جنوبی اندھیرے حصے میں دلچسپی کیوں
اس سے پہلے بھارت کے مون روور ”پرگیان“ نے جنوبی قطب پر سلفر اور دیگر عناصر کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔