گزشتہ کچھ دنوں کی طرح ڈالر کی قیمت میں اضافے کا تسلسل آج بھی جاری رہا اور انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں مزید ایک روپے نو پیسے اضافہ ہوا۔
اس حالیہ اضافے کے بعد انٹربینک میں ڈالر کا لین دین 305 روپے 53 پیسے کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بند ہونے تک روپے کی قدر 0.36 فیصد مزید گر چکی تھی۔
انٹر بینک مارکیٹ میں روپے نے یہ مسلسل 10ویں گراوٹ ریکارڈ کرائی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں 18 روپے 89 پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈھائی روپے مہنگا ہوکر 322 روپے کا ہوگیا۔
جس کے بعد انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹس میں 16 روپے 47 پیسے کا فرق پیدا ہوگیا ہے، جو کہ اب تک کا سب سے زیادہ فرق ہے۔
ماہرین معاشیات نے اس فرق کو ملکی معیشیت کیلئے زہرِ قاتل قرار دیا ہے۔
11 اگست کو حکومت کے خاتمے تک ڈالر کی قیمت 288.49 روپے تھی۔ جس کے بعد نگراں حکومت کے دور میں ڈالر 17.05 روپے مہنگا ہوا۔