خیرپور: زجنسی زیادتی اور تشدد کے بعد قتل کی جانے والی 10 گھریلو ملازمہ فاطمہ فرڑو قتل کا ملزم اسد شاہ کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا۔
ملزم اسد کو سخت سیکورٹی انسداد دہشت گردی عدالت خیرپور میں میں پیش کیا گیا، جس کے بعد پولیس کی استدعا پر ملزم کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ رانی پور 10 سالہ بچی فاطمہ فرڑو کے مرکزی ملزم سید اسد شاہ کو اور نائب قاصد امتیاز میراسی کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر کل جوڈیشل مجسٹریٹ صوبو ڈیرو ایٹ رانی پور کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
دو روز قبل فاطمہ فرڑو کی ماں کی مدعیت میں درج مقدمے میں اے ٹی سی دفعات کرنے کے لیے عدالت میں استدعا کی گئی جس پر آج عدالت نے اے ٹی سی دفعات شامل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
عدالتی احکامات کے بعد ملزم اسد کو خیرپور کے انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب گزشتہ روز ڈی آئی جی سکھر کی تشکیل کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں ایس ایچ او رانی پور امیر چانگ، ہیڈ محرر اور دو ڈاکٹرز کو بے گناہ قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
رانی پور: فاطمہ قتل کیس کے ملزم اسد شاہ پر ڈارک ویب کا حصہ ہونے کاالزام
پولیس کے جانب سے رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ ایس ایچ او رانی پور اور ہیڈ محرر پر الزم تھا کہ انہوں نے 14 اگسٹ کو بغیر پوسٹ مارٹم کے بچی کی لاش کی تدفین کرائی۔