اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست میں آئی جی اسلام آباد پر 25 ہزارروپے جرمانہ عائد کر دیا۔
یہ جُرمانہ عدالت کے بار بار کے حکم کے باوجود جواب جمع نا کروانے پرعائد کیا گیا۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت سے قبل آئی جی 25 ہزار روپے پٹشنر شیریں مزاری کو دیں۔
ہائیکورٹ کی جانب سےکہا گیا ہے کہ 21 اگست کو ایک ہفتے میں آئی جی اسلام آباد کو جواب جمع کرانےکاحکم دیا گیا تھا۔
انہوں نے 10اگست تک جواب جمع نہیں کرایا، عدالت نے ان کی جانب سے ایک ہفتہ کی ممہلت کی استدعا منظور کی۔
عدالت نے مزید کہا کہ 29 اگست کو بھی آئی جی اسلام آباد نے جواب جمع نہیں کرایا ، ان کیخلاف آج بھی جواب جمع نا کرانے پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق جواب جمع نہ کروائے جانے کے باوجود ہائیکورٹ نے آئی جی کو اس حوالے سے تحقیقات کا حکم بھی دیا۔
عدالت نے کہا کہ تحقیقات کے بعد ایکشن لے کر دو ہفتے میں جواب جمع کرائیں۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔