ملک کے مختلف شہروں میں بجلی بلوں کے خلاف آج بھی احتجاج کیا جارہا ہے، مظفرآباد میں آج پہیہ جام، پشاور میں بھی شٹرڈاؤن ہڑتال ہے، باغ آزاد کشمیرمیں ٹیلرزسلائی مشینیں لے کرسڑکوں پرنکل کرآئے۔
آزاد کشمیر کے باغ میں درزیوں نے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف دکانیں بند کرکے سلائی مشینیں لیکر سڑکوں پر نکل آئے۔ تاجروں، شہریوں، سول سوسائٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما بھی ٹیلرز ایسوسی ایشن کے احتجاجی مظاہرے میں شامل ہوئے۔
!مظاہرین نے واپڈا اور بجلی بلز میں اضافے کے خلاف نعرے بازی کی اور عوامی ایکشن کمیٹی کی طرف سے لگائے گئے احتجاجی کمیپ میں دھرنا دیا، جبکہ شہریوں نے آزاد کشمیر میں صارفین کو بجلی فری دینے کا مطالبہ کردیا۔
بجلی بلوں کے خلاف کراچی میں تاجروں کی جانب سے کل ہڑتال کی جائے گی جبکہ لاہور کے تاجروں نے دو ستمبر کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
کے الیکٹرک کی اوور بلنگ اورقیمتیں بڑھانے پر سندھ ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ ریلی سے پریس کلب تک نکالی گئی جس میں وکلاء کی بڑی تعداد شامل تھی۔
مظفرآباد میں آج پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے شہر میں کاروباری مراکز، پیٹرول پمپس اور نجی تعلیمی ادارے بند ہیں۔
پشاور میں تاجروں کی جانب سے بجلی بلوں کے خلاف آج شٹرڈاؤن ہڑتال اعلان کیا ہے۔ شہر بھرکی اکثرمارکیٹیں بند ہونے کی وجہ سے سُنسان ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ بجلی کے مہنگے بل اوربڑھتی مہنگائی اب قابل برداشت نہیں ہیں, حکومت فوری اشرافیہ کی مفت بجلی ختم کرے.
مہنگائی کے خلاف خیبرپختونخوا بار کونسل نے بھی ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے آج عدالتی کارروائی سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
بار کونسل کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کی عدالتوں میں آج وکلاء پیش نہیں ہونگے۔
بار کونسل نے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس بلوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوام بنیادی آئینی حقوق سے محروم ہورہے ہیں۔
ضلع ملاکنڈ میں متحدہ ٹریڈ یونین کی کال پربٹ خیلہ درگئی سخاکوٹ تھانہ اورطوطہ کان میں کاروباری مراکزبند ہیں۔
اوکاڑہ میں انجمن تاجران کی طرف سے مکمل شٹر ڈاون ہڑتال ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف سکھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔ شہر میں تمام چھوٹے بڑے بازار اور مارکیٹں بند ہیں۔