ایک طرف کوہاٹ میں واقع تیل کے کنویں سے پیداوار میں اضافے کی خوشخبری سنائی جارہی ہے تو وہیں دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
او جی ڈی سی ایل کے مطابق کوہاٹ میں سیاب کنواں نمبر 1 سے تیل اور گیس کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جس سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا اور ملکی امپورٹ بل میں خاطر خواہ کمی واقعہ ہوگی۔
لیکن ظاہر ہے ملکی پیداوار کھپت کا بہت معمولی حصہ ہے۔
یکم ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔جس کا اعلان آج رات ہوسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں یکم سے 15 ستمبر تک بڑا اضافہ متوقع ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔ جس کی حتمی منظوری ورزات خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے دے گی۔
مزید پڑھیں: تھرمیں کوئلہ نکالنے والی چینی کمپنی کے واجبات 5 کروڑ ڈالر ہوگئے، پیداوار بند ہونے کا خدشہ
حکام کی جانب سے ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں دو روپے فی لیٹر جب کہ مٹی کے تیل اور پیٹرول پر لیوی برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
توانائی کی قیمتوں میں اضافہ صرف پیٹرولیم مصنوعات تک محدود نہیں۔
بجلی کی فی یونٹ قیمت میں مزید دو روپے 7 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے، اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوگا جس کی منظوری کی صورت میں بجلی صارفین پر35 ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
اسی طرح پیٹرولیم ڈویژن نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں 60 فیصد تک اضافے کا ارادہ کیا ہوا ہے اور پلان وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔