پیمرا نے جیو ٹی وی کے متنازع ڈرامے ”حادثہ“ کو نشرکرنے پر پابندی عائد کردی ۔
پیمرا کے جاری کئے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ڈرامے کی کہانی کے حوالے سے ناظرین کی جانب سے پیمرا کو شکایات موصول ہوئی ہیں۔
پیمرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس ڈرامے کی کہانی پاکستانی معاشرتی اقدار سے بلکل مسابقت نہیں رکھتی اور ہیمرا اتھارٹی نے غیر معیاری مواد ، نامناسب کہانی اور عوامی ردعمل کو مد نظر رکھتے ہوے اس ڈرامے سیریل پر پیمرا ایکٹ کے سیکشن 27 کے تحت پابندی عائد کرتے ہوئے معاملہ کاونسل آف کمپلینٹس کو بھیج دیا ہے ۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ کاونسل آف کمپلینٹس پیمرا ایکٹ اور پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کی روشنی میں اس ڈرامہ سیریل کے حوالے سے فیصلہ کرے گی ۔
گزشتہ کئی دنوں سے ڈرامہ اور اس میں مرکزی کردار ادا کرنے والی حدیقہ کیانی پر سوشل میڈیا پر خوب تنقید کی جا رہی ہے اور ڈرامے کی ٹیم پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے 2020 میں لاہور کے قریب موٹروے پر اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کی زندگی پر کہانی بنائی۔
ڈرامے کے مصنف، پروڈیوسرز اور اداکاروں سمیت بنانے والے اس حقیقت سے انکار کر رہے ہیں کہ انہوں نے 2020 میں پاکستان میں پیش آنے والے حقیقی زندگی کے واقعے کی تصویر کشی کی ہے۔
اداکارہ حدیقہ نے ایکس پراپنی پوسٹ میں لکھا کہ جب انہیں اس ڈرامے کیلئے تسکین کا کردار ادا کرنے کی پیشکش ہوئی تو ان کا پہلا سوال ہی یہی تھا کہ یہ کہانی موٹر وے ریپ کیس یا کسی اور حقیقی واقعے پرتو مبنی نہیں۔ انہوں نے یہ واضح کیا تھا کہ اگرایسا ہے تو وہ ایسے کیس پراجیکٹ کا حصہ نہیں بنیں گی۔
موٹروے ریپ، ڈرامے نے متاثرہ خاتون کے زخم ادھیڑ دیئے، فریحہ ادریس
حدیقہ کیانی نے بتایاکہ ٹیم نے انہیں کہا کہ ایسا نہیں ہے، پھر کافی بات چیت اور اسکرپٹ پڑھنے کے بعد مجھے سمجھ میں آئی کہ ’حادثہ‘ کی کہانی کا 2020 کے موٹروے ریپ کیس سے تعلق نہیں نہ ہی یہ اس پر مبنی ہے۔
اس سے قبل اینکر فریحہ ادریس نے اپنی پوسٹ میں بتایا تھا کہ ریپ کیس کی متاثرہ خاتون نے انہیں فون کیا ہے اور وہ ڈرامہ ’حادثہ‘ دیکھ رک شدید کرب سے گزر رہی ہیں۔ فریحہ نے ناظرین سے کہا تھا کہ وہ بغیر اجازت یہ ڈرامہ بنانے پر اسے پیمرامیں رپورٹ کریں تا کہ اس پر پابندی عائد کی جائے۔