راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں 8 سالہ ملازمہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، بچی کے والد کے مطابق بیٹی کی کہنی کی دو ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ پولیس نے مبینہ تشدد کے ملزمان میاں بیوی کو گرفتار کرلیا ہے۔
راولپنڈی میں کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں تھانہ روات کے علاقہ میں واقع نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
تھانہ روات پولیس نے متاثرہ بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے، بچی کے والد کا کہنا تھا کہ 25 اور 26 اگست کی رات بختاور نامی خاتون اور اس کے شوہر نے میری بیٹی پر وحشیانہ تشدد کیا، جس سے بیٹی کی کہنی کی دو ہڈیاں ٹوٹی گئیں اور ملزمان نے بچی کے سر کے بال کاٹے، اور حبس بھیجا میں رکھا۔
تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کا تعلق خان پور کٹورہ رحیم یار خان سے ہے، جس کے والدین نے پڑوسن ڈاکٹر کے کہنے پر راولپنڈی میں واقع ایک نجی ہاوسنگ سوسائٹی میں ایک گھر پر ماہانہ 6 ہزار تنخواہ پر بیٹی کو بھیجا تھا۔
دوسری جانب بچی پر تشدد کے واقعہ پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے رپورٹ طلب کرلی اور ملو ث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
تھانہ روات پولیس کے مطابق 8 سالہ گھریلو ملازمہ بچی پر تشدد کرنے والے میاں بیوی گرفتار کرلئے گئے ہیں، ملزمان میں علی شیر اور اس کی بیوی بختاور شامل ہیں۔