اقوام متحدہ کی جانب سے بچوں کے حقوق سے متعلق نئی رپورٹ جاری کردی گئی ہےجس میں انہیں صاف ستھرے ماحول کا حقدارٹھہرایا گیا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ بچے صاف ستھرے، صحت مند اور پائیدار ماحول کے حقدار ہیں اور حکومتوں کو یہ بات یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔
اقوام متحدہ کی چائلڈ رائٹس کمیٹی کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی بچوں کی زندگی، بقا اور نشوونما کے حقوق کو متاثرکررہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے سب سے زیادہ کمزور ہوتے ہیں، تاہم موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مباحثوں میں ان کیلئے کم آواز اٹھائی جاتی ہے۔
بچوں کو ناشتہ کروائے بغیر ہرگز اسکول نہ بھیجیں
والدین اپنے بچوں کے دانتوں کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں
اسمارٹ فون سے بچوں کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا خدشہ
رپورٹ میں حکومتوں کے لیے نئی ہدایات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ جن میں فوسل ایندھن کو مرحلہ وار ختم کرنا اور قابل تجدید توانائی کی طرف منتقل کرنا شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو آب و ہوا کی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچوں کو بچانے کے لیے اقدامات کرنے کی بھی ضرورت ہوگی، جس میں ہوا کے معیار کی نگرانی کرنا، خوراک کی حفاظت منظم کرنا اور زہریلی گیسوں کے اخراج سے نمٹنا شامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتیں نہ صرف بچوں کو فوری نقصان سے بچانے کی ذمہ دار ہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مستقبل کے اثرات سے بچاؤ بھی انہی کی ذمہ داری ہے۔
انہیں اپنی سرحدوں کے اندر اور ان سے باہر ماحولیاتی نقصان کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جاسکتا ہے۔
یہ رپورٹ شریک ممالک، قومی انسانی حقوق کے اداروں، بین الاقوامی اداروں، ماہرین اور موسمیاتی تبدیلی کے 12 نوجوان مشیروں پر مشتمل ایک مشاورتی کمیٹی کے ساتھ مشاورت کے 2 دور کے بعد مرتب کی گئی ہے۔
سائنس دانوں اور سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہمیں سیاروں کے بحران کا سامنا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ صدی کے دوران دیکھنے میں آنے والی تیزی سے موسمیاتی تبدیلی انسانوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔
اب تک کے اثرات میں ہیٹ ویو، خشک سالی، سیلاب اور گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا شامل ہے۔