رانی پوری میں مبینہ تشدد اور جنسی زیادتی سے ہلاک ہونے والی گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس کے پولیس انکوائری آفيسر محمد بچل قاضی نے عدالت کو بتایا کہ اس مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اب یہ مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت میں چلے گا۔ عدالت نے ملزم اکبر کلہوڑو کو جیل بھیجنےکا حکم دے دیا گیا، جب کہ ملزم اسد شاہ اور نائب قاصد کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
رانی پور میں 10 سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور کے عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس انکوائری آفيسر محمد بچل قاضی نے عدالت کو بتایا کہ اس مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اب یہ مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت میں چلے گا، پولیس کے جانب سے آج انسداد دہشتگردی کی دفعات اور کیس منتقل کرنے کے درخواست عدالت میں دے دی گئی ہے۔
عدالت نے ملزم اسد شاہ کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
دوسری جانب مقدمے میں نامزد سہولت کار نائب قاصد امتیاز میراسی کو بھی مقامی عدالت میں پیش کر دیا گیا، اور عدالت نے نائب قاصد کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
کیس میں ملوث ایک اور ملزم اکبر کلہوڑو کو عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزم کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: فاطمہ فرڑو قتل کیس کے ملزم اکبر کلھوڑو کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
دوسری جانب فاطمہ کی ہلاکت کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، اور ملزم اسد شاہ کے ڈرائیور اعجاز قاضی پر سہولت کاری کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
اعجاز قاضی نے کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کی اہلیہ حنا شاہ اور اس کے والد فیاض شاہ کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا، اور اعجاز قاضی کو گزشتہ روز کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انکشاف ہوا ہے کہ فاطمہ کے والدین کو ملزمہ حنا شاہ کی چچی دھمکیاں دینے لگی ہے۔
فاطمہ کی ماں اور کیس کی مدعی شبنم نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ اسے کہا گیا کہ ”حنا شاہ پر ہاتھ ہلکا رکھو ورنہ تمہاری خیر نہیں“۔
مزید پڑھیں: فاطمہ قتل کیس: ملزمہ کی چچی مقتول بچی کی والدہ کو دھمکیاں دینے پر اتر آئیں
مدعی کو دھمکی دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ ”اسد شاہ تک رہو حنا شاہ پر کوئی بات نہ کرو“۔
فاطمہ کی والدہ بھی انصاف کے حصول کیلئے ڈٹ گئی ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ میں حنا شاہ کو کوئی رعایت نہیں دینے والی، اسد شاہ اور حنا شاہ کو سزا دلوا کر ہی دم لوں گی۔