موٹروے ریپ کیس کی متاثرہ خاتون کی جانب سے جیو ٹی وی نشرکیے جانے والے ڈرامہ سیریل ’حادثہ‘ پر سوالات اٹھائے جانے کے بعد اس ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ و گلوکارہ حدیقہ کیانی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ایکس پر اپنے پیٖغام میں حدیقہ کیانی نے کہا کہ میں یہ بات برداشت نہیں کرسکتی کہ جس پراجیکٹ کا میں حصہ ہوں وہ کسی متاثرہ کو تکلیف پہنچا رہا ہو۔
9 ستمبر2020 کو پیش آنے والے اس واقعے میں لاہورکے قریب موٹر وے پررات کے وقت دو ملزموں نے لوٹ مار کے بعد گاڑی چلانے والی خاتون کا ریپ اس کے بچوں کے سامنے کیا تھا۔
گزشتہ روز اینکر فریحہ ادریس نے اپنی پوسٹ میں بتایا تھا کہ ریپ کیس کی متاثرہ خاتون نے انہیں فون کیا ہے اور وہ ڈرامہ ’حادثہ‘ دیکھ رک شدید کرب سے گزر رہی ہیں۔ فریحہ نے ناظرین سے کہا تھا کہ وہ بغیر اجازت یہ ڈرامہ بنانے پر اسے پیمرامیں رپورٹ کریں تا کہ اس پر پابندی عائد کی جائے۔
اب حدیقہ کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ وہ اس ڈرامے کا حصہ کیوں ہیں۔
اداکارہ نے ایکس پراپنی پوسٹ میں لکھا کہ جب انہیں اس ڈرامے کیلئے تسکین کا کردار ادا کرنے کی پیشکش ہوئی تو ان کا پہلا سوال ہی یہی تھا کہ یہ کہانی موٹر وے ریپ کیس یا کسی اور حقیقی واقعے پرتو مبنی نہیں۔ انہوں نے یہ واضح کیا تھا کہ اگرایسا ہے تو وہ ایسے کیس پراجیکٹ کا حصہ نہیں بنیں گی۔
حدیقہ کیانی نے بتایاکہ ٹیم نے انہیں کہا کہ ایسا نہیں ہے، پھر کافی بات چیت اور اسکرپٹ پڑھنے کے بعد مجھے سمجھ میں آئی کہ ’حادثہ‘ کی کہانی کا 2020 کے موٹروے ریپ کیس سے تعلق نہیں نہ ہی یہ اس پر مبنی ہے۔
انہوں نے پاکستان میں مرد، خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے ریپ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں ایسی بہت سی کہانیوں کو بےنقاب کرچکی ہوں لیکن میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ حادثہ کی کہانی کسی ایک فرد کی نہیں ہے ، یہ ہماری حقیقت کا ایک بہت افسوسناک اور عام پہلو ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ متاثرین کیلئے ریپ اور جنسی تشدد ایک انتہائی تکلیف دہ پہلو ہے، میرا ماننا ہے کہ تمام اقساط کو انتباہ کے ساتھ آن ائر کیا جانا چاہیئے۔