عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے پولیو کے باعث پاکستان پر سفری پابندیوں میں تین ماہ کی توسیع کرتے ہوئے پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے عالمی پھیلاو کے لئے بدستور خطرہ قرار دے دیا۔
عالمی ادارہ صحت کی ہنگامی پولیو کمیٹی کا 36 واں اجلاس 16 اگست کو ہوا جس میں ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کی پابندیوں کی سفارش پاکستان پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں دنیا میں پولیو کے پھیلاؤ اور تدارک کے اقدامات پر غور کیا گیا اس کے ساتھ ہی پاکستان، افغانستان، کینیا اور الجیریا میں پولیو صورتحال پر غور وخوض کیا گیا اور متاثرہ ممالک کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ رواں سال پاکستان میں 2 پولیو کیس رپورٹ ہوئے اور پولیو کے پھیلاؤ میں بتدریج کمی آئی ہے، تاہم 15 سیوریج سیمپلز میں پولیو پازیٹو نکلے ہیں، کراچی اور پشاور کے سیوریج میں پولیو کی موجودگی خطرناک ہے۔
اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان بالخصوص حساس علاقوں میں پولیو ویکسینیشن سے انکار کرنے والے والدین اور اس سے محروم بچے چیلنج ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان پر پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں مئی 2014 میں عائد ہوئی تھیں۔