اٹارنی جنرل آفس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق رپورٹ تیارکرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں عمران خان کو بہتر کلاس کی سہولیات فراہم کٸی گئی ہیں۔
اٹارنی جنرل کی جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل کے سے سے زیادہ محفوظ ہائی آبزرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے جبکہ ملحقہ بیرکس کو بھی خالی رکھا گیا ہے۔ ان کی بیرک کا سائز 9 بائی 11 ہے۔
رہورٹ کے مطابق عمران خان کے واش روم کی دیوار6 فٹ اونچی اورسائز7 بائی 4 ہے۔ اس کے علاوہ انہیں وائٹ واش، پکے فرش اور ایک پنکھے کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
’بیٹرکلاس‘ کی بدولت عمران خان کو میٹرس، ائرکولر، 4 تکیے، میز اور کرسی بھی دیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ انہیں قرآن پاک کا انگریزی ترجمہ اور 25 تاریخی کُتب بھی مہیا کی گئی ہیں۔ انہیں 12 انچ کا ٹی وی دیا گیا ہے اور روزانہ اخبار بھی فراہم کیا جاتا ہے۔
عمران خان کو روزانہ بیرک اور کی صفائی، کپڑوں کی دھلائی کیلئے بھی اسٹاف دیا گیا ہے۔
جیل میں عمران خان کی سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے 54 اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔
اتارنی جنرل کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق عمران خان کئ اہلخانہ ان سے ہرمنگل کو 2 سے 3 گھنٹے کی ملاقات کرسکتے ہیں، وکلاء کو بدھ والے روز ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔اس قانون کے تحت 7 تا23 اگست انہوں نے 3 بار اہلیہ بشریٰ بی بی اور 3 ہی بار کی 3 باروکلاء سے ملاقات کی۔
اس کے علاوہ 5 ڈاکٹرزکی ٹیم ان کا طبی معائنہ کرتی ہے۔
اٹارنی جنرل آفس نے یہ رپورٹ سپریم کورٹ نے تین رکنی بینچ کو پیش کردی ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ جس میں جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس جمال مندوخیل شامل ہیں نے جیل میں عمران خان کی حالت پر رپورٹ گذشتہ ہفتے طلب کی تھی۔
توشہ خانہ سزا معطلی کیلئے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ آج متوقع
پیر کے روز یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہے۔ رپورٹ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے چیمبر میں جمع کرائی گئی۔
امکان ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ جلد ہی اس معاملے پر سماعت کرے گا۔
اس سے قبل ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو فرمائش پرانہیں دیسی گھی میں تیاردیسی چکن اور بکرے کا گوشت بھی دیا جاتا اور یہ کہ عمران خان کی فرمائش پر انہیں ان کی پسند کی اشیاء رقم کی ادائیگی پر فراہم کی جاتی ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف کوجیل کے سامنے کاریڈورمیں چہل قدمی اجازت ہے۔