ملک میں بیروزگاری بڑھتی جا رہی ہے، پڑھے لکھے نوجوانوں کیلئے کوئی نوکری دستیاب نہیں، نوجوان خودکشی کر ہے ہیں۔
آج کے دور میں ڈگریوں کی کوئی قدر نہیں، ڈگریوں کو دیمک لگ رہی ہے۔
لیکن اگر آپ کے پاس کوئی ہنر ہے یا آپ نے خود کو کسی بھی شعبے کیلئے درکار ضروری صلاحیتوں کے مطابق تیار کر لیا ہے تو آپ اس سے باآسانی اچھی کمائی کر سکتے ہیں۔
یہی نہیں بلکہ کئی شعبے ایسے ہیں جنہیں آپ پارٹ ٹائم اپنا کر ریگولر جاب سے زیادہ کما سکتے ہیں۔
یہاں آپ کو ایسی ہی کچھ پارٹ ٹائم نوکریوں کے بارے میں بتایا جارہا ہے جو آپ کو گھر بیٹھے لاکھوں روپے کما کر دے سکتی ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا دائرہ کار مسلسل وسیع ہوتا جارہا ہے، اس وجہ سے اس میں روزگار کے بہت سے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
ڈیجیٹل دور میں زیادہ تر کمپنیاں آن لائن مارکیٹنگ میں کافی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ اس میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ کمپنیاں ان کی مدد کرتی ہیں۔
اگر آپ کو بھی سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی سمجھ ہے تو آپ ان کمپنیوں میں بغیر کسی تجربے یا ڈگری کے باآسانی نوکری حاصل کر سکتے ہیں اور موٹی رقم کما سکتے ہیں۔
آج کل کانٹینٹ رائٹرز کی ڈیمانڈ بھی کافی زیادہ ہے۔ نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی کمپنیاں بھی اپنے لئے مواد لکھنے کے لیے فری لانس رائٹرز حاصل کر رہی ہیں۔
اگر آپ کو زبان اور تحریر کی سمجھ ہے، تو آپ ایسی کمپنیوں سے ”LinkedIn“ یا دیگر جاب پورٹلز کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔
اس کیلئے آپ فری لانسنگ ویب سائٹس کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: نوکری پیشہ خواتین کے لئے چند اہم تجاویز
اگر آپ چاہیں تو اس شعبے میں بلاگنگ سے بھی شروعات کر سکتے ہیں۔ اچھے مواد لکھنے والوں کو بھی بڑی رقم دی جاتی ہے۔
اگر آپ کو کسی خاص مضمون پر اچھی دسترس حاصل ہے اور آپ کے پاس اس مضمون سے متعلق ڈگریاں ہیں تو آپ آن لائن ٹیوٹر بن کر کافی کما سکتے ہیں۔
آج کل آن لائن کلاسز کے لاتعداد پلیٹ فارمز موجود ہیں، جو ہر وقت آن لائن ٹیوٹرز (استاد) کی تلاش میں رہتے ہیں۔ بہت سے ٹیوٹر روزانہ چند گھنٹے کی کلاس لے کر ایک مہینے میں لاکھوں سے زیادہ کما لیتے ہیں۔
بہت سی کمپنیاں آن لائن سروے اور ڈیٹا انٹری بھی کراتی ہیں، جس کے لیے فری لانسرز کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔
اگر آپ کے پاس ٹائپنگ کی اچھی مہارت اور انٹرنیٹ کا اچھا علم ہے، تو آپ آسانی سے پورٹلز پر ایسی نوکریاں تلاش کر سکتے ہیں اور گھر بیٹھے اچھی کمائی کر سکتے ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ اس کے لیے آپ کو کسی خاص ڈگری یا تجربے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ٹیکنالوجی کے دور میں ہر کمپنی کو اپنا سوشل میڈیا سنبھالنے کے لئے ”سوشل میڈیا مینیجر“ کی ضرورت ہوتی ہے۔ پھر خواہ وہ سرکاری ادارہ ہو یا پرائیویٹ۔
بہت سی کمپنیاں اس کے لیے کنٹریکٹ پر لوگوں کی خدمات حاصل کرتی ہیں۔
اس صورت میں سوشل میڈیا کے بارے میں اچھی معلومات رکھنے والوں کے لئے یہ پارٹ ٹائم جاب کا بہترین آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔