لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کی رہائی کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل خارج کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ سنگل بینچ کے فیصلے میں مداخلت کی ضرورت نہیں اس لیے اپیل خارج کی جاتی ہے۔
پنجاب حکومت کی اپیل خارج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد وحید خان اور جسٹس سلطان تنویر نے جاری کیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
پرویز الہٰی کی رہائی کے سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیلخارج
عدالت نے پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر اعلیٰ افسران کو کیے جرمانےمعطل کردیے
احتساب عدالت نے پرویز الہی کو گھر والوں سے ملاقات کی اجازتدیدی
فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ سنگل بینچ کی جانب سے پرویز الہٰی کو دیا گیا ریلیف قانون کے اصولوں سے مطابقت رکھتا ہے، سنگل بینچ کا فیصلہ انہی اصولوں پر ہے جو سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ نے دیے ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحاق نے کہا کہ سنگل بینچ نے فیصلے میں مانگی گئی استدعا سے بھی تجاوز کیا، سنگل بینچ نے درخواست میں کی گئی استدعا کے مطابق ہی ریلیف دیا۔ ایڈووکیٹ جنرل کا یہ اعتراض درست نہیں، سنگل بینچ کے فیصلے میں مداخلت کی ضرورت نہیں اس لیے اپیل خارج کی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 21 اگست کو حکومت کی اپیل خارج کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
دوسری جانب لاہور کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے تقرر تبادلوں میں رشوت اور ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کیس میں جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔
چوہدری پرویز الہٰی کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو ضلع کچہری میں پیش کیا گیا۔
اینٹی کرپشن حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف تقرر تبادلوں اور ترقیاتی منصوبوں میں رشوت لینے کے الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں، عدالت ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھا، ملزم کا جوڈیشل ریمانڈ آج مکمل ہو گیا ہے، ملزم کے خلاف چالان تکمیل کے قریب ہے جلد مکمل کر کے عدالت میں پیش کر دیا جائے گا، عدالت ملزم محمد خان بھٹی کے جوڈییشل ریمانڈ میں توسیع کرئے۔
عدالت نے اینٹی کرپشن کی درخواست پر محمد خان بھٹی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ملزم کو دوبارہ 9 ستمبر کو پیش کیا جائے۔