کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے کوچنگ سینٹر میں طالب علم احسان کے قتل میں ملوث ملزم طلحہ کا کہنا ہے کہ قتل کیلئے کلاشنکوف درے سے آن لائن منگوائی تھی۔
آج نیوز کو موصول ملزمان کے اعترافی بیان میں ملزم طلحہ نے بتایا کہ احسان کا میرے کزن سے جھگڑا ہوا تھا، میں نے فائرنگ کرکے احسان کو مار ڈالا۔
6 جنوری کو گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں کوچنگ سینٹرمیں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس سے احسان نامی طالب علم شدید زخمی ہوا تھا۔
فائرنگ کے نتیجے میں زخمی احسان فوری طور پرعباسی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے اسے سول اسپتال لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ مقتول کو سینے پر گولی لگی تھی۔
پولیس کے مطابق ایک روز قبل کوچنگ میں کچھ طلباء کا جھگڑا ہوا تھا جس پرانتظامیہ نے صلح کروا دی تھی لیکن اگلے روز ایک نوجوان اپنے ہمراہ لڑکوں کو لایا اور کلاشنکوف سے فائرنگ کردی۔
یہ بھی دیکھیں: گلشن اقبال کوچنگ سینٹر میں طالب علم کے قتل کی CCTV فوٹیج سامنے آگئی
ملزم طلحہ کا کہنا تھا کہ میرے کزن لقمان کی احسان کے دوستوں کے ساتھ کوچنگ سینٹر میں لڑائی ہوئی تھی، اگلے دن ہم دونوں کلاشنکوف لے کر کوچنگ سینٹر گئے، میرے کزن نے ہاتھ کے اشارے سے بتایا یہ احسان ہے، میں نے کلاشنکوف سے فائرنگ کرکے اسے مار دیا۔
مزید پڑھیں: گلشن اقبال میں قتل ہونیوالے احسان نے کوچنگ سینٹر میں جھگڑا رکوایا تھا، اہلخانہ
ملزم نے کہا کہ کلاشنکوف آن لائن ایپلی کیشن کے ذریعے درے سے منگوائی تھی۔
ملزم کا کہنا تھا کہ قتل کرنے کے بعد میں لاہور فرار ہوگئے تھے۔ آٹھ مہینے کے دوران پنجابِ خیبرپختونخوا اور گلگت میں چھپے رہے تھے۔
انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لئے مسلسل چھاپے مارے جارہے تھے، چار بار ٹیمیں پنجاب گئیں، ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف برآمد کرلی گئی ہے۔