Aaj Logo

شائع 26 اگست 2023 02:51pm

جرمنی میں نئے قانون کی منظوری ، شہریت لینا آسان ہوگیا

جرمنی کی حکومت نے شہریت کے ایک نئے قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت وہاں مقیم غیرملکیوں کے لیے شہری بننا آسان ہو جائے گا۔

نئے قانون کے تحت جرمنی میں پیدا ہونے والے بچوں کو شہریت دی جائے گی اگر ان کے والدین میں سے کم از کم ایک 5 سال سے وہاں رہ رہا ہو۔

وزیر داخلہ نینسی فیسر نےاس نئے قانون منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نیا قانون عالمی مسابقت اور کاروباری مقام کے طور پرجرمنی کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے جرمنی کے لئے ہنر مند کارکنوں کو راغب کرنے کیلئے جدید امیگریشن قانون کی ضرورت پر زور دیا ، انہوں نے مزید کہا کہ ہنرمند امیگریشن ایکٹ پہلے ہی منظور کیا جاچکا ہے ، اور نیا شہریت قانون جرمنی کے امیگریشن نظام کو جدید بنانے میں اگلا اہم قدم ہے۔

جرمن وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ جرمنی میں موجود ایک کروڑ 20 لاکھ غیر ملکی شہریوں میں سے تقریبا 53 لاکھ کم از کم 10سال سے وہاں رہ رہے ہیں۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آبادی کا ایک بڑا حصہ، جنہوں نے جرمنی کو اپنا گھر بنا لیا ہے، برابری کی بنیاد پر اور جمہوری طریقے سے حصہ لینے سے قاصر ہیں۔

نئے قانون کے تحت لاکھوں افراد جرمن شہری بن سکیں گے اور جرمن شہریت کے ساتھ حاصل ہونے والے حقوق سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

چیدہ چیدہ نکات

شہریت کیلئے جرمن زبان کا اچھا علم اور آزادانہ طور پر روزی کمانے کی صلاحیت لازمی ہوگی.

شہریت موجودہ آٹھ سال کے بجائے پانچ سال کی رہائش کے بعد دی جائے گی۔

تین سال کے بعد نیچرلائزیشن ان لوگوں کے لئے ممکن ہوگی جو شاندار کام کی کارکردگی یا رضاکارانہ کام، جرمن زبان کی اچھی مہارت، اور مالی آزادی رکھتے ہیں.

غیر ملکی والدین کے ہاں جرمنی میں پیدا ہونے والے تمام بچوں کو غیر مشروط طور پر جرمن شہریت مل جائے گی اگر کم از کم ایک والدین پانچ سال سے زیادہ عرصے سے جرمنی میں قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔

جرمنی کی ترقی میں قابل ذکر کردار ادا کرنے والے مہمان اور کنٹریکٹ ملازمین کے لئے نیچرلائزیشن ٹیسٹ کو ختم کردیا جائے گا۔

اس قانون میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جرمن پاسپورٹ رکھنے کے خواہشمند غیر ملکیوں کو آزاد جمہوری بنیادی نظام کے عزم کا احترام کرنا ہوگا۔

Read Comments