بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے پر پاکپتن میں ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئیں، سیلابی پانی 113 سے زائد دیہات میں داخل ہوگیا۔
ہیڈ اسلام کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب آگیا، جبکہ دریائے ستلج سائیفن پر پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے، سیلابی پانی کئی بستیوں داخل ہوگیا۔
حکام کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کردیا گیا جب کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
دریائے ستلج میلسی میں سیلابی ریلے سے کسانوں کی ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور کئی گاؤں سیلاب کی لپیٹ میں آگئے۔
ہیڈ اسلام کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث بورے والا میں مختلف حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔
سیلاب کے باعث مکان گر گئے، قیمتی سامان اور جانور بہہ گئے جب کہ سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اس کے علاوہ عارف والا کے ٹبی لال بیگ اور اراضی دلاور سیکٹر میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے سبب حسن حسوکا، سنتیکا، ماڈھوفیرز، بیٹ بھٹیاں سمیت دیگر بستیاں زیر آب جب کہ چاول، کپاس اور مکئی کی کئی فصلیں تباہ ہوگئیں۔
دریائے ستلج میں ایمپریس بریج پر پانی سطح 9 فٹ ہوگئی جہاں سے ایک لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، سیلاب کے باعث بسم اللہ بستی، کرناننی بستی سمیت دیگر بستیوں میں پانی داخل ہوگیا۔
ہیڈ گنڈاسنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 22 فٹ تک پہنچ گئی جس کی وجہ سے پانی کا اخراج 1 لاکھ 27 ہزار کیوسک ہو گیا جب کہ اگلے چند گھنٹوں میں ہیڈ گنڈاسنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
بہاولنگر، منچن آباد، پاکمتن، عارف والا،وہاڑی، لودھراں میں متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے، بہاولپور سے 14خاندانوں کو ان کی بستیوں سے ریسکیو کرلیا گیا، اب تک 87 ہزار افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکالا جا چکا ہے
دوسری جانب پاک فوج کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں کا سلسلہ جاری ہے۔ میلسی، چشتیاں، پاکپتن، بورے والا اور ہیڈ سلیمانکی میں متاثرین کومحفوظ مقامات پرمنتقل کیا جارہا ہے۔
پاک فوج نے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا جہاں سے متاثرین اور مریضوں کو مفت طبی امداد جاری ہے۔ ریسکیو آپریشن میں متاثرین کو فری راشن تقسیم کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 51 ہزار کیوسک ہے۔
انہوں نے کہا کہ گنڈا سنگھ کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 22 ہزار کیوسک ہے، سلیمانکی مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
ترجمان نے کہا کہ دریائے سندھ میں کالاباغ ، چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریائے چناب ،راوی اورجہلم میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔
،