آسٹریا کی حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ایک انوکھا پروگرام شروع کیا ہے۔
اس پروگرام کے مطابق اگر کوئی پروگرام کا نام اپنے بازو پر ٹیٹوکی صورت میں لکھوالے تو وہ ایک سال تک ملک بھر میں بپلک ٹرانسپورٹ کی مفت سہولیات حاصل کر سکتا ہے۔
لوگوں کو بس اسکیم کا نام ”کلائمیٹ ٹکٹ“ لکھوانا ہے جسے کچھ بدل کرکلائماٹکٹ (Klimaticket) لکھا جائے گا، تاہم اسے بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اس کا مقصد لوگوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اپنی گاڑیوں کے بجائے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی ترغیب دینا ہے لیکن اب تک صرف چھ افراد نے ہی یہ ٹیٹو بنوائے ہیں۔
کوک اسٹوڈیو گلوبل کیلئے پسوڑی فیم شے گل کا نیا گانا ریلیز
جاوید اختر کو کنگنا رناوت کی شکایت پر درج مقدمے میں رعایت مل گئی
اداکارہ سارہ علی خان میڈیا پر برس پڑیں
ملک بھر میں متعدد مفت ٹیٹو پارلر کھل چکے ہیں اور سالانہ میلوں میں اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں۔ اس طرح کوئی بھی شخص ٹیٹو کے بدلے سالانہ ٹرانسپورٹ پاس کا اہل بن سکتا ہے۔
کچھ لوگوں نے اس عمل پر تنقید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ٹیٹو کو اچھی طرح سے صاف کرنا خاصا مشکل ہے۔
لوگوں کے مطابق حکومت نے ایک سال تک ماحول دوستی کا لیبل اپنے آپ کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا ہے جوکہ کسی صورت صحیح نہیں ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ ٹیٹو صرف 18 سال سے زائد عمر کے لوگوں پر بنوائے جائیں گے۔