مشرقی کھانوں میں استعمال کی جانے والی ہلدی کھانوں کو ذائقہ دینے کے علاوہ انسانی صحت کیلئے بھی بہت مفید ہے، یہ جنوبی ایشیا میں قدیم زمانے سے علاج کے لیےاستعمال کی جارہی ہے۔
آج دنیا بھر میں لوگ پیٹ، جلد، جگر، معدے اور گردے کے مسائل کے علاج کے لیے اپنی غذا میں ہلدی شامل کررہے ہیں۔
ہلدی ڈپریشن، سردرد، برونکائٹس، زکام، شدید درد، تھکاوٹ، پھیپھڑوں کے انفیکشن، جلد میں خارش اور سرجری کے بعد صحت یابی کے علاج کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔
ہلدی میں موجود یہ غذائیت اور اجزاء انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
’کالا سونا‘ جو آپ کو صحت کی دولت سے مالامال کرسکتا ہے
کچن کے بن بلائے مہمان ’لال بیگ‘ سے کیسے چھٹکارا حاصل کریں
گھر کے کچن میں ہمیشہ موجود کلونجی کے حیرت انگیز فوائد
ہلدی میں کرکومین ہوتا ہے، جو ایک طاقتور اینٹی انفلیمیٹری ایجنٹ ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کرکومین کی اینٹی سوزش خصوصیات ادویات سے ملتی جلتی ہیں۔
موٹاپا، دل کی بیماری، کینسر اور الزائمرکی بیماری کو ہلدی کے استعمال سے کم کیا جاسکتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم کے اندر طویل مدتی سیلولر نقصان کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔ ہلدی میں پایا جانے والا کرکیومین ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو فری ریڈیکلز کے اثرکو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ہلدی شریانوں کے ٹشوز پر آکسیڈیٹو تناؤ(اسٹریس) کوبھی کم کرتی ہے جو دائمی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
ہلدی آپ کے خون کی شریانوں کی سطح کے فنکشن کو بہتربنا کر دل کی بیماری کے امکانات کو کم کرتی ہے۔ یہ آپ کے بلڈ پریشر، خون کے جمنے اور دل کی صحت کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ہلدی سے آپ کے جسم کے خراب کولیسٹرول (ایل ڈی) کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ہلدی ذہنی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کرکومین دماغ کے افعال اور ڈیمنشیا کی نشوونما کو متاثر کرتا ہے، کہا جاتا ہے کہ ہلدی آپ کی یادداشت کو بھی بہتر بنا سکتی ہے.
ہلدی کو طویل عرصے سے پیٹ کے درد ، قبض کو دور کرنے اور آنتوں کے سنڈروم کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ السر کے امکانات کو کم اور نظامِ ہاضمہ کی جلن کو دور کرسکتی ہیں۔