روسی صدر ولامیر پیوٹن نے سربراہ ویگنر گروپ یوگینی پریگوژن کی مبینہ ہلاکت پر خاموشی توڑی دی۔
ایک بیان میں پیوٹن نے کہا یوگینی پریگوژن باصلاحیت شخص تھے لیکن انہوں نے زندگی میں سنگین غلطیاں بھی کیں، اس کے باوجود یوگینی نے میدان جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں، سربراہ ویگنر گروپ نے یوکرین میں نیو نازی حکومت کے خلاف لڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسری جانب روس نے ویگنر گروپ کے سربراہ کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
روسی میڈیا کے مطابق تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا جہاز میں بم نصب کیا گیا تھا کہ نہیں، طیارہ گرنے سے قبل زور دار دھماکے کی آواز بھی سنی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی حکام کا کہنا تھا کہ طیارے پر میزائل حملے کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کیونکہ طیارہ گرنے سے قبل ایک ونگ ٹوٹا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ولادیمیر پیوٹن کے خلاف بغاوت کرنے والے کرائے کے فوجیوں کے گروپ ”ویگنر“ کے سربراہ یوگینی پریگوژن کے روس میں ایک طیارہ حادثے میں مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جہاز میں 9 دیگر افراد بھی سوار تھے جو مارے گئے، ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جانے والے طیارے میں سات مسافر اور عملے کے تین افراد سوار تھے۔
یاد رہے کہ یوکرین میں روسی افواج کی جانب سے لڑنے والے پریگوژن نے روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے خلاف بغاوت کی تھی اور ماسکو کی طرف مارچ شروع کر دیا تھا، لیکن پیوٹن سے بات کرنے کے بعد اپنا ارادہ بدل لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
بغاوت ختم ہونے کے بعد ویگنر کی پہلی ویڈیو آگئی، روس سے نکلگئے
اس کے بعد انہوں نے اپنے گروپ سمیت روس چھوڑ کر بیلاروس میں پناہ لی تھی اور مبینہ طور پر وہاں کے فوجیوں کو تربیت بھی دے رہے تھے۔