تحصیل الائی کے علاقے پاشتو بٹنگی میں چئیر لفٹ حادثے کے بعد خیبر پختونخوا میں چئیر لفٹ بند ہونے سے مقامی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، متاثرہ علاقوں میں آج دوسرے روز بھی بچے اسکول جانے سے قاصر رہے۔
نگراں وزیراعظم انورالحق کاکڑ کی ہدایت پر ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی کی چار ڈولیاں بشام ٹو کنڈیرا، پاشتو بٹنگی ٹو جھنگڑی ، سبز دیہات ٹو بشام، سیر ولی ٹو شلئی سمیت ضلع کی 7 چئیر لفٹس سیل کردی گئیں۔
محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ پورے صوبے میں 64 ڈولی چئیر لفٹ موجود ہیں۔ تمام چئیر لفٹ مالکان سے ضلع انتظامیہ نے تمام ضروری دستاویزات حاصل کرنے تک چئیر لفٹ بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بٹگرام چیئر لفٹ واقعے کے بعد اپر اور لوئر دیر، سوات اور ہزاہ ڈویژن میں چیئر لفٹ چلانے کے لئے مقامی انتظامیہ سے این او سی لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
شمالی علاقہ جات کے دور آفتادہ علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ چئیر لفٹ شہری آبادی اور بازار سے منسلک ہونے کا واحد ذریعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
بٹگرام حادثہ: بالاکوٹ میں مختلف مقامات پر نصب 9 چیئر لفٹس سیل
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ چئیرلفٹس کے لئے این او سی کے حصول میں سرکاری دستاویز مکمل کرنے کے طریقہ کار میں معاونت کریں تاکہ متاثرہ علاقوں میں معمولات زندگی بحال ہوسکے۔
لوئر دیر ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تیمرگرہ میں دو مختلف مقامات پر چئیر لفٹ ملکان کو جلد از جلد این او سی لینے کی ہدایت جاری کی ہے۔
شمالی علاقہ جات میں متعدد چیئر لفٹس موجود ہیں یہاں کے مقامی افراد اشیا خور و نوش سمیت دیگر ضرورت کے سامان کے لئے شہریوں علاقوں تک نہ پہنچ سکے۔
متاثرہ علاقوں میں آج دوسرے روز بھی بچے اسکول جانے سے قاصر رہے، تحصیل چیئرمین الائی مفتی غلام اللہ کا کہنا ہے کہ ڈولیاں سیل کرنے سے نظام زندگی متاثر ہورہا ہے۔ ہم تحصیل سے ڈولیوں کا جنازہ نکالیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کو مزید کسی آزمائش میں نہیں ڈالیں گے ، تحصیل آلائی میں ترقیاتی منصوبوں اور پلوں کا کام شروع کیا جائے۔