نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کا کہنا ہے کہ الیکشن کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، سپریم کورٹ اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانا جانتی ہے اور اس کے حکم پر عملدرآمد کرانا لازم ہے۔ کوشش ہوگی صاف، شفاف اور غیرجانبدار الیکشن ہوں۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مقبول باقر نے کہا کہ میرا کوئی کام ماورائے آئین نہیں ہوگا۔
کراچی میں جرائم پر گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہر میں امن قائم رکھنا حکومت کا کام ہے۔
زائد بلوں اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج حوالے سے انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا آئینی حق ہے، کے الیکٹرک سے متعلق شکایات کا علم ہے، کے الیکٹرک کے ایم ڈی سے جلد ملاقات ہوگی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے چیف الیکش کمشنر کو طلب کرنے اور الیکشن کمیشن کے انکار کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر اور الیکشن کمیشن میں خطوط کے تبادلے کاعلم نہیں۔
انتخابات کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کے انتظامات کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، سپریم کورٹ کے حکم پرعملدرآمد کرانا لازم ہے، الیکشن سے متعلق آئین واضح ہے۔
پیر کی حویلی میں زیادتی کا نشانہ بنائی گئی بچی فاطمہ فرڑو کی ہلاکت پر بات کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے کہا کہ فاطمہ کو انصاف دلانے کی کوشش کی جائے گی
اس حوالے سے ڈاکوؤں کی دھمکی اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافے پر مقبول باقر نے کہا کہ کچے کی صورتحال پر کابینہ اجلاس میں غور کیا گیا، آپریشن میں کوتاہیوں کو دیکھا گیا ہے۔