انتخابی روڈ میپ کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا سیاسی پارٹیوں سے مشاورت کا عمل شروع ہوچکا ہے، اس حوالے سے آج ہونے والے پہلے اجلاس میں پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے نمائندگان نےشرکت کی۔
الیکشن کمیشن آفس میں ہونے والے مشاورتی اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کی۔
پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والے پہلے اجلاس میں تحریک انصاف کی طرف سے ڈاکٹر بابر اعوان، بیرسٹر علی ظفر اور عمیر نیازی شریک ہوئے، جبکہ علی محمد خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
تحریک انصاف کے وفد نے زور دیا کہ انتخابات کا انعقاد آئین کے مطابق نوے دن کے اندر یقینی بنایا جائے، اس وقت حلقہ بندی کی ضرورت نہیں ہے ۔
پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ پارٹی کے مختلف گرفتار لیڈروں و کارکنوں کی فوری رہائی یقینی بنائی جائے، پارٹی کو سیاسی ریلیوں کی اجازت دی جائے، تحریک انصاف کو دوسری پارٹیوں کی طرح سیاست میں یکساں مواقع مہیا کئے جائیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) جب الیکشن کمیشن پہنچی تو وفد میں مولانا عبدالغفور حیدری، جلال الدین، مولانا درویش موجود تھے جبکہ کامران مرتضیٰ نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مشاورتی وفد نے مؤقف اختیار کیا کہ اس میں کوئی شک نہیں الیکشن کا انعقاد آئین کا تقاضا ہے لیکن اب چونکہ مردم شماری کے رزلٹ سرکاری طور پر شائع ہو چکے ہیں۔ لہٰذا الیکشن کمیشن کو پہلے حلقہ بندی کا عمل مکمل کرنا چاہیے تاکہ آئندہ انتخابات میں تمام سیاسی پارٹیوں، امیدواروں اور ووٹروں کو سہولت ہو۔
الیکشن کمیشن نے دونوں پارٹیوں کے نمائندگان کو یقین دلایا کہ کوشش ہے انتخابات کا انعقاد جلد ازجلد ہو اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔