مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی ستمبر میں وطن واپسی کے امکانات ختم ہوگئے جبکہ انہوں نے فوری طور پر وطن واپس نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہبازشریف کی ملاقات میں ستمبر میں وطن واپسی نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا، جس کے بعد نوازشریف کی ستمبر میں وطن واپسی کا امکان ختم ہوگیا۔
نوازشریف کی وطن واپسی کا معاملہ، لندن میں بڑی بیٹھک کی تیاریاںجاری
نواز شریف کی وطن واپسی کے لئے ن لیگ نے پلان اے اور بی تیارکرلیا
نواز شریف کی پاکستان واپسی چیف جسٹس بندیال کی ریٹائرمنٹ تکملتوی
الیکشن فروری 2024 میں ہونے کی صورت میں اکتوبر یا نومبر میں واپسی کی تجویز سامنے آگئی۔ نوازشریف کا وطن واپسی پر لاہور میں لینڈنگ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی بیٹھک میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی اور ملکی سیاست کے مستقبل پر غور کیا گیا۔
آئندہ عام انتخابات کے لیے مسلم لیگ نون کی انتخابی مہم کے معاملات زیر بحث آئے جبکہ مسلم لیگ نون کا آئندہ بیانیہ کیا ہوگا، اس پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف عام انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد وطن واپسی کا فیصلہ کریں گے اور وطن واپسی سے قبل سیاسی رہنماؤں سے مشاورت کے علاؤہ آئینی اور قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
واپسی سے قبل مشاورت میں فیصلہ کیا جائے گا کہ اگر پاکستان آنا ہے تو ان کے راستے میں عدالتی رکاوٹیں ہیں ان کو کیسے دور کیا جانا ہے۔