آسٹریلیا میں دو بچوں کی عصمت دری کرنے والی خاتون اسکول پرنسپل کو 15 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
یہ سزا الٹرا آرتھوڈوکس یہودی اسکول کی سابق پرنسپل کو آسٹریلیا کی ایک عدالت کی جانب سے الزامات ثابت ہونے پر سنائی گئی۔
اسرائیلی شہریت رکھنے والی ملکا لیفر سال 2008 میں الزامات سامنے آنے کے بعد واپس اپنے ملک فرار ہو گئی تھیں، تاہم 2021 میں انہیں آسٹریلیا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
ملکا لیفر کو اپریل میں 18 جنسی جرائم کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ جن میں 16 یا 17 سال کی عمر کے بچوں کی عصمت دری اور اس پر غیر اخلاقی حملہ کرنے کے الزامات شامل تھے۔
تین بہنوں نے لیفر پر الزام لگایا تھا کہ اس نے انہیں میلبورن کے اسکول، اور لیفر کے گھر پر 2003 اور 2007 کے درمیان نشانہ بنایا گیا تھا۔
عدالت نے لیفر کو تین میں سے دو جرائم کا مجرم پایا گیا۔
مزید پڑھیں
پشاور: 3 کم عمر بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا ”سیریل کلر“ گرفتار
سندھ بھر میں خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ
باپ کے ہاتھوں جنسی زیادتی، 13 سالہ طالبہ نے دیا بچے کو جنم
شکایت کنندگان میں سے ایک نے فیصلے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری توقعات بہت کم تھیں کیونکہ خواتین مجرموں کی بہت کم اطلاع دی جاتی ہے، ہمارے پاس اس کے خلاف ثبوت کے لیے کچھ بھی نہیں تھا، ہم صرف اس بات پر بہت شکر گزار ہیں کہ ہم نے اس عین لمحے میں درست محسوس کیا‘۔