کچےکے ڈاکوؤں نے جدید اسلحہ لے کر ویڈیو پیغام فاطمہ کے اہل خانہ کو بھیج دیا جس میں دھمکی دی گئی کہ پیر کی حویلی پرنظر اٹھائی یا فاطمہ فرڑو کی جو بھی آواز بنے گا اس کی خیر نہیں۔
ڈاکو دل خان جتوئی باگڑجی نے دھمکی آمیز ویڈیو پیغام میں فاطمہ کے اہل خانہ کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہم حویلی کے پیر کے مرید ہیں۔
حال ہی میں رانی پور میں دس سالہ بچی فاطمہ فرڑو کی ہلاکت کے کیس میں بچی کی والدہ نے ملزمہ حنا شاہ کے والد کو بھی نامزد کرنے کی درخواست کردی۔
کیس سے دستبردار ہونے اور دھمکیاں دینے والے 40 سے زائد افراد پر مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں رانی پورمیں بااثر پیر کے گھر کام کرنے والی 10 سالہ ملازمہ مبینہ جنسی زیادتی اور تشدد سے جاں بحق ہونے والی فاطمہ فرڑو کی قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا تھا۔
مرکزی ملزم کی نشاندہی پر فاطمہ کا علاج کرنے والے ڈسپنسر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
فاطمہ کو ہمارے سامنے تشدد کر کے مارا گیا، ایک اور ملازمہ کا بیانسامنے آگیا
رانی پور ملازمہ ہلاکت کیس: حویلی سے بھاگنے والی ایک اور لڑکی کےانکشافات
دوسری جانب رانی پور میں پیر اسد شاہ کے گھر سے بھاگی ہوئی ایک اور ملازمہ ثانیہ نے بیان دیا تھا کہ فاطمہ کو ہمارے سامنے تشدد کر کے مارا گیا، پیرنی نے فاطمہ تک کو پانی نہیں دیا۔