خیبرپختونخوا کے حالیہ میٹرک نتائج میں ایک دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا کہ لوگوں نے شور مچانا شور کیا کہ 951 نمبر والی طالبہ کی بجائے 931 نمبر والی کو اول پوزشن دلوائی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل بیان میں کہا گیا کہ ایبٹ آباد بورڈ نے آرٹس گروپ میں 951 نمبر لینے والی گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول ملک پورہ کی بچی کو پوزیشن سے محروم کرکے 931 نمبر والی کو پوزیشن دے دی۔
لیکن جب آج ڈیجٹل نے معاملے کے تہہ تک جانے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ 951 نمبر والی بچی نے تیسری بار امتحان دیا تھا۔
مزید پڑھیں
فیکٹ چیک: کیا ساہیوال میں مزدوری مانگنے پر توہین مذہب کا مقدمہ بنایاگیا
فیکٹ چیک : چندا ماما دور کے، کیا مقبول لوری روسی دُھن کی کاپیہے؟
سراج الحق کے ساتھ پی ٹی آئی کارکنان کی بدتمیزی، حقیقت کیاہے؟
بورڈ انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسماء مقصود جو بچی ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں 951 نمبر حاصل کیے ہیں، لیکن یہ بچی پہلے ایک اسکول میں پڑھتی تھی، پھر انہوں نے مائیگریشن کی، اس کے دوبارہ اسی اسکول میں آگئی اور نویں جماعت دو بار پڑھ لی، اس وجہ سے بورڈ قوانین کے مطابق اگر کوئی نویں یا دسویں کلاس دوبار پڑھے یا ایمپرمنٹ کر لیں تو نمبر تو ان کے زیادہ ہوجائیں گے لیکن وہ پوزشن کے حقدار نہیں ہوگا یا ہوگی۔
ترجمان بورڈ کا کہنا تھا اسی طرح اس کیس میں بھی ہوا ہے، اس بچی اسماء کے والدین بھی آئے تھے اور ان کو ہم نے مطمئن کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ایبٹ آباد بورڈ کی طرف سے ایک وضاحتی بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس میں یہی موقف اپنایا گیا ہے کہ بورڈ قوانین کے مطابق فسٹ پوزشن کی حقدار یہی بچی اقصاء خان ہے نہ کہ اسماء مقصود۔