لاہور ہائیکورٹ نے آر پی او ساہیوال کو پولیس کی جانب سے چھاپے کے دوران شہری کی بھینسیں اور طلائی زیورات لے جانے کے معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد وحید خان نے پولیس ریڈ میں کی بھینسیں اور طلائی زیورات لے جانے کے خلاف شہری محمد عمران کی درخواست پر سماعت کی۔
وہاڑی کے رہائشی متاثرہ شہری محمد عمران کے وکیل نے دلائل دیے کہ پولیس نے کسی قانونی جواز کے بغیر گھر پر چھاپہ مارا، پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور جاتے ہوئے بھینسیں اور طلائی زیورات ساتھ لے گئی۔
پولیس چھاپے میں بھینسیں اور زیورات لے جانے پر عدالت برہم، تفصیلیرپورٹ طلب
لاہور ہائیکورٹ کا ڈیلی ویجز ملازمین کا سروس اسٹرکچر عدالت پیش کرنے کاحکم
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کسی کے خلاف بڑا الزام بھی ہو مگر پولیس کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ ریڈ کے بعد سامان ساتھ لے جائے۔
عدالت نے آر پی او ساہیوال کو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کردی۔
درخواست گزار نے پولیس کی جانب سے چھاپے کے دوران بھینسیں اور طلائی زیورات لے جانے کو چیلنج کیا ہے۔