بٹگرام میں کیبل ٹوٹنے سے چیئرلفٹ میں گھنٹوں پھنسے رہنے والے گلفراز کا کہنا ہے کہ ہم ڈولی کے سفر سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں لیکن یہ ہماری مجبوری ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل آلائی کی ایک یونین کونسل پاشتو کے گاؤں جنگڑائی 22 اگست کی صبح اسکول جانےوالے 7 بچوں سمیت 8 افراد چیئرلیفٹ کی کیبل ٹوٹنے سے پھنس گئے جنہیں رات کو ریسکیو کیا گیا۔
ان مسافروں میں سے ایک گلفراز نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں کوئی سڑک یا پل نہیں ہے، ہم اسطرح کی ڈولی سے بالکل مطمئن نہیں لیکن یہ سفر ہماری مجبوری ہے۔
گلفراز نے اپنے ساتھ پیش آنے والے حادثے سے متعلق بتایا کہ وہ سب صبح ساڑھے 7 بجے ڈولی میں بیٹھے تھے کہ تھوڑے ہی سفر کے بعد ڈولی کا تارٹوٹ گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ڈولی کی رسی ٹوٹی تو زندگی کی امید ختم ہوگئی تھی، بس اللہ کو یاد کیا‘۔
گلفراز نے بتایا کہ میرے ساتھ اسکول کے بچے تھے جو زیادہ پریشان تھے، علاقے میں موبائل کے سگنل بھی نہیں تھے، ساڑھے 8 بجے سگنل ملا تو رابطہ کیا جس کے بعد ریسکیو کے لیے انتظامیہ اورپاک آرمی پہنچ گئی۔
گلفراز نے مزید کہا کہ لوگوں کو پیغام ہے کہ اس طرح کی ڈولی میں کھانے پینے کا سامان رکھیں تا کہ مشکل وقت میں کام آسکے۔
یہ بھی پڑھیں:
خستہ حال اور حفاظتی معیار پر پورا نہ اترنے والی چیئر لفٹس فوری بندکرنے کی ہدایت
بٹگرام چئیرلفٹ میں پھنسے 3 بچے نمایاں نمبر لے کر نویں جماعت میںکامیاب
بٹگرام حادثہ: بالاکوٹ میں مختلف مقامات پر نصب 9 چیئر لفٹسسیل
انہوں نے کہا کہ ہ اس چیئرلفٹ سے مطمئن نہیں ہیں، حکومت علاقے میں پل اور سڑکیں بنائے، ہمیں ڈولی کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت غریب نہیں، ہر جگہ پل اور سڑک بنا سکتی ہے۔