پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وزیراعظم کی جانب سے آج بھی شوکاز نوٹس کا جواب جمع نہیں کرایا گیا، الیکشن کمیشن نے تینوں کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی۔
الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کی جانب سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
توہین الیکشن کمیشن: عمران خان، پی ٹی آئی رہنماؤں کو جواب جمع کرانےکیلئے آخری موقع
توہین الیکشن کمیشن: فرد جرم عائد کرنے کیلئے عمران خان دو اگست کو ذاتیحیثیت میں طلب
توہین الیکشن کمیشن کیس: عدالت نے فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹمعطل کردیے
وکیل شعیب شاہین نے کیس کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے جبکہ اسد عمر کے وکیل انور منصور نے کیس سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہونے کا مؤقف اپنایا۔
جس پر ممبر اکرام اللہ خان نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے صرف حتمی فیصلہ دینے سے الیکشن کمیشن کو روکا ہے، لاہورہائیکورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کو کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے جیل سے بھی بلایا جاسکتا تھا۔
ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس حوالے سے تحریری آرڈرجاری کرے گا۔
وکیل شعیب شاہین نے مؤقف اپنایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات نہیں کرنے دی گئی، شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے سے قبل عمران خان سے مشاورت ضروری ہے۔
الیکشن کمیشن نے تینوں کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی۔