**وفاقی کابینہ نے آئندہ ہفتے قومی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کرلیا جبکہ نگراں وزیراعظم نے کہاکہ گذشتہ حکومت کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھیں گے۔ **
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ملک میں انتہا پسندی اور مذہبی کشیدگی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، جڑانوالہ کے واقعے میں ملوث افراد کی قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے گی۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت کابینہ اجلاس ہوا، جس کے ایجنڈے میں رواں مالی سال کے لیے دیت کی رقم مقررکرنے اور پانی کی بچت سے متعلق اقدامات کی منظوری شامل تھی۔
جڑانوالہ واقعہ: پنجاب حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دےدی
سانحہ جڑانوالہ کیس: 116 ملزمان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے
جڑانوالہ چرچ واقعہ، نگراں وزیراعظم کی ملوث شرپسند عناصر کو گرفتارکرکے سزا دینے کی ہدایت
ایجنڈے میں اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرزلائسنسیزکے حدود میں تبدیلی، اور شہری عمر فاروق کی امریکا حوالگی کی منظوری بھی شامل تھی، جب کہ قوانین میں لفظ وفاقی حکومت کی جگہ مناسب لیول کی تبدیلی کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل تھی۔
اجلاس کے دوراں نگراں وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو جڑانوالہ دورے سے آگاہ کیا۔
کابینہ اجلاس میں بات کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں انتہاپسندی اورمذہبی کشیدگی کی ہرگز بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور پاکستان میں موجود اقلیتوں کا تحفظ ریاست کی اولین فرائض کا حصہ ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت نگراں حکومت مختص مدت کے لیے آئی ہے، ہم حکومتی نظام کار میں بڑی تبدیلی نہیں لاسکتے، گزشتہ حکومت کی پا لیسیوں کا تسلسل جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگراں حکومت کے پاس روزمرہ حکومتی معاملات چلانے کا اختیار ہے، ہم حکومتی نظام کار میں بڑی تبدیلی نہیں لاسکتے، معمول کی پالیسوں پر عمل پیرا رہیں گے، قوانین وضوابط کی سنگین خلاف ورزی کی صورت میں مداخلت کا اختیار حاصل ہے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی آئینی مدت مکمل ہونے پر تحلیل ہوچکی ہے، پارلیمان کا ایوان بالا سینیٹ کام کررہا ہے، لیکن قانون سازی نہیں ہو سکتی، ہماری بنیادی ذمہ داری انتخابات کیلئے بھرپور معاونت فراہم کرنا ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے ہدایت جاری کی کہ تمام وزراء اپنی وزارتوں سے بریفنگ لیں، آئندہ کابینہ اجلاس کے ایجنڈے کا فیصلہ پریفنگ کی بنیاد پر کریں گے۔
اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے آئندہ ہفتے قومی سطح پربین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ کانفرنس پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگی، کانفرنس میں بین الاقوامی سطح کے مختلف مذاہب اورمکاتبِ فکر کے علماء کو مدعو کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ خزانہ کی سفارش پرمالی سال2023-24 کے لیے دیت کی رقم 30,630 گرام چاندی کو 67 لاکھ 57 ہزار 902 روپے مقرر کردیا۔