صدر مملکت نے گزشتہ روز اپنے پرنسپل سیکرٹری وقار احمد کی خدمات واپس دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ حمیرا احمد کو سیکرٹری تعینات کیا جائے، تاہم حمیرا احمد نے صدر پاکستان کی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے انکار کر دیا ہے۔
گزشتہ روز صدر عارف علوی نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سید توقیر حسین شاہ کو خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان کے پرنسپل سیکرٹری وقار احمد کو ہٹا کر حمیرا احمد کو سیکرٹری بنایا جائے۔
صدر نے کہا کہ انہیں وقار احمد کی خدمات مزید درکار نہیں رہی اوریہ خدمات فوری طور پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سپرد کی جاتی ہیں۔“
ایوان صدر کی جانب سے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل پریہ اعلان کیا گیا کہ صدرعارف علوی کے سیکریٹری وقاراحمد کو ان کے عہدے سے فارغ کردیا گیا ہے۔
پرنسپل سیکرٹری وقار احمد کے تبادلے کے حوالے سے نگران وزیراعظم تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکے، اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پرنسپل سیکرٹری وقار احمد کے تبادلے کے حوالے سے وزیراعظم کے احکامات کی منتظر ہے۔
دوسری جانب 22 گریڈ کی افسر حمیرا احمد نے صدر پاکستان کی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے انکار کر دیا ہے۔
حمیرا احمد اس وقت نارکوٹکس ڈویژن کی سیکرٹری کی حیثیت سے کام کررہی ہیں۔