پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہبازشریف نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے بیان کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف سے ملاقات کے لیے ایون فیلڈ ہاؤس پہنچے۔
صدرعلوی نے بلز کی توثیق کی نہ واپس بھیجے، عہدے سے ہٹائے گئے سیکرٹریکا انکشاف
عملے نے حکم عدولی کی، صدر علوی نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمیبل پر دستخط کی تردید کردی
صدرعارف علوی نےآفیشل سیکرٹ اورآرمی ایکٹ بلز پردستخط کردیے، دونوںقوانین میں ترمیم نافذ
اس موقع پر شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر نے جو بیان دیا ہے اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں، شفاف تحقیقات کے ذریعے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ صدر جس بل کو چیک کرتے ہیں اس پر دستخط بھی کرتے ہیں، اس میں زبانی کلامی والی کوئی بات نہیں ہوتی، پاکستان کے سب سے بڑے آئینی عہدے پر بیٹھے شخص کو زبانی کلامی بات نہیں کرنی چاہیئے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر مملکت صاحب نے اتنے دن انتظار کیوں کیا؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے، بلوں پر دستخط نہ کرنے والا معاملہ اتنا آسان نہیں، اس پر صدر عارف علوی کو جواب دینا پڑے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت عارف علوی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں آرمی اور آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023 پر دستخط کرنے کی تردید کی تھی۔