بلوچستان کی نگراں کابینہ تشکیل پاگئی، پہلے مرحلے میں 5 اراکین نے حلف اٹھا لیا۔ گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ کابینہ کے اراکین سے حلف لیا۔
بلوچستان کی نگراں کابینہ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس کوئٹہ میں منعقد ہوئی۔
حلف برداری کی تقریب میں نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی، سابق اراکین اسمبلی، آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ سمیت دیگر اعلی سول افسران نے شرکت کی۔
نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کابینہ کے پہلے اجلاس میں اہم فیصلے
وزیراعلیٰ بلوچستان نے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے اپنےعزیز کو نامزد کیا
بلوچستان کی نگران کابینہ میں شامل 5 اراکین نے حلف اٹھا لیا جبکہ گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے کابینہ اراکین سے حلف لیا۔
حلف اٹھانے کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے ارکان کو مبارکباد پیش کی۔
پہلے مرحلے میں حلف لینے والوں میں کیپٹن ریٹائرڈ زبیر جمالی، پرنس احمد علی، امجد رشید، عبدالقادر بلوچ اور جان اچکزئی شامل ہیں۔
حلف اٹھانے والے اراکین کو جلد محکمے الاٹ کر دیے جائیں گے جبکہ نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی نے تین مشیر مقرر کردیے ہیں۔
شانیہ خان کو مشیر برائے سوشل ویلفئیر و ترقی خواتین مقرر کیا گیا ہے، دانش لانگو وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے ایری گیشن مقرر کیے گئے ہیں جبکہ عمیر محمد حسنی وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے مائینز اینڈ منرلز ہوں گے۔
وزیراعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے نگراں کابینہ کو محکمے تفویض کر دیے۔
نگراں صوبائی وزیر کیپٹن (ر) زبیر جمالی کو داخلہ و قبائلی امور جیل خان جات اور پی ڈی ایم اے کا قلمدان دے دیا گیا۔
نگراں صوبائی وزیر امجد رشید کو خزانہ اور ریونیو جبکہ نگراں صوبائی وزیر جان اچکزئی کو محکمہ اطلاعات کا قلمدان دیا گیا۔
صوبائی وزیر ڈاکٹرعبدالقادر بخش بلوچ کو محکہ تعلیم اور سیاحت کا قلمدان دیا گیا ہے۔
نگراں صوبائی وزیر پرنس احمد علی احمد زئی کو صنعت، کامرس، توانائی اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے محکموں کا قلمدان تفویض کیا گیا ہے۔
بعدازاں نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 5 نگراں وزراء نے حلف اٹھالیا ہے، کابینہ میں 13 وزراء اور مشیر شامل ہوں گے۔
علی مردان ڈومکی کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی حکومت نہیں، اس لیے کوئی اختلاف بھی نہیں، بلوچستان میں امن وامان پہلی ترجیح ہے، جو ناراض بلوچ بات کرنا چاہتا ہے ان سے بات کریں گے، آئندہ الیکشن کے لیے محنت کرکے صاف شفاف الیکشن یقینی بنائیں گے۔